رسائی کے لنکس

امدادی سامان کو داریا داخل ہونے سے روک دیا گیا: ریڈ کراس


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق شام کے علاقے داریا کی آبادی دس ہزار سے کچھ زیادہ ہوگی جب کہ شام میں خانہ جنگی شروع ہونے سے قبل یہاں ستر ہزار نفوس آباد تھے۔

بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کراس نے کہا ہے کہ شام کے علاقے داریا کے لیے امدادی سامان لے جانے والے اس کے قافلے کو یہاں داخل ہونے سے منع کر دیا گیا ہے۔

یہ تین سالوں میں پہلا امدادی سامان تھا جو اس علاقے کے لیے لے جایا جا رہا تھا۔

ریڈکراس کے مطابق قافلے کو تمام فریقین کی طرف سے سامان لے جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ تاہم تنظیم نے یہ نہیں بتایا کہ اس کے ٹرکوں کو کس فریق نے داخل ہونے سے منع کیا۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام کی حکومت اس کے امدادی قافلوں کو ان لاکھوں لوگوں تک پہنچانے سے انکار کرتی رہی ہے جو جنگ کی وجہ سے اشیائے ضروری سے محروم ہیں۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفاں ڈوجارک نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ یہ صورتحال "انتہائی مایوس کن" ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خطے میں اقوام متحدہ کے عہدیداروں نے فیصلہ کیا داریا کے لیے مشن کو چھوڑ دیں کیونکہ آخری چیک پوائنٹ پر بچوں کے لیے غذائی اشیا کو امدادی سامان سے نکال دیا گیا، گوکہ اس سے قبل شامی حکومت نے اس سامان کی اجازت دی تھی۔

جمعرات کو داریا کے لیے لے جانے والی امداد نومبر 2012ء کے بعد اس علاقے کے لیے پہلی امدادی کھیپ تھی۔

اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق داریا کی آبادی دس ہزار سے کچھ زیادہ ہوگی جب کہ شام میں خانہ جنگی شروع ہونے سے قبل یہاں ستر ہزار نفوس آباد تھے۔

جمعرات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں شام میں عام شہریوں اور شہری املاک پر ہونے والے حملوں پر "غصے" کا اظہار بھی کیا۔ کونسل کا کہنا تھا کہ ایسے اقدام جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG