رسائی کے لنکس

نیمتسوو قتل کیس میں دو چیچن باشندوں پر فردِ جرم عائد


حکام نے اتوار کو پانچوں ملزمان کو دارالحکومت ماسکو کی ایک عدالت میں پیش کیا
حکام نے اتوار کو پانچوں ملزمان کو دارالحکومت ماسکو کی ایک عدالت میں پیش کیا

نیمتسوو کے قتل کے مقدمے میں پانچ چیچن شہریوں کی گرفتاری کے باوجود تاحال اس قتل کے محرکات سامنے نہیں آئے ہیں۔

روس میں حکام نے دو چیچن باشندوں پر حزبِ اختلاف کے رہنما بورس نیمتسوو کے قتل کی فردِ جرم عائد کردی ہے۔

حکام نے 55 سالہ روسی سیاست دان کے قتل کے الزام میں ان دونوں افراد کو دو روز قبل حراست میں لیا تھا۔ پولیس نے مقدمے میں مزید تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے جن سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

حکام نے اتوار کو پانچوں ملزمان کو دارالحکومت ماسکو کی ایک عدالت میں پیش کیا جہاں استغاثہ نے پہلے حراست میں لیے جانے والے دونوں افراد پر قتل کی فردِ جرم عائد کردی۔

روس کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے دونوں ملزمان کی شناخت زار دادیف اور انزور گوباشیو کے ناموں سے کی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق دادیف چیچن پولیس کا نائب کمانڈر ہے اور گوباشیو ماسکو میں ایک نجی سکیورٹی کمپنی میں کام کرتا ہے۔

حکام کے مطابق جن تین مشتبہ افراد کو مزید تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا ہے ان میں گوباشیو کا چھوٹا بھائی بھی شامل ہے۔ دیگر دو ملزمان کی شناخت رمضان بخائیف اور تیمرلان ایسکر خانوف کے ناموں سے ہوئی ہے۔

چیچنیا روس کی حدود میں شامل ایک نیم خود مختار مسلمان خطہ ہے جہاں گزشتہ 20 برسوں کے دوران روسی فوج اور مسلمان علیحدگی پسندوں کے درمیان دو سخت جنگیں ہوچکی ہیں۔

علاقے میں علیحدگی پسندوں کے حکام پر حملے اور روسی سکیورٹی فورسز کے ساتھ ان کی جھڑپیں اب بھی معمول ہیں۔

لیکن نیمتسوو کے قتل کے مقدمے میں پانچ چیچن شہریوں کی گرفتاری کے باوجود تاحال اس قتل کے محرکات سامنے نہیں آئے ہیں۔

نوے کی دہائی میں روس کے صدر بورس یلسن کے دورِ اقتدار میں نائب وزیرِاعظم رہنے والے نیمتسوو کا شمار موجودہ صدر ولادی میر پیوٹن کے کڑے ناقدین میں ہوتا تھا۔

انہیں نامعلوم مسلح کار سواروں نے 27 فروری کی رات ماسکو میں حکومت کے صدر دفتر 'کریملن' کے نزدیک فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔

نیمتسوو کے سیاسی رفقا کا الزام ہے کہ ان کے قتل کا حکم روسی حکومت کے اعلیٰ ترین عہدیداران نے دیا تھا تاکہ صدر پیوٹن کی مخالفت میں اٹھنے والی آوازوں کو کچلا جاسکے۔

لیکن روسی صدر بذاتِ خود ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا عزم ظاہر کرچکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG