رسائی کے لنکس

امریکی سلامتی امور کے دو ماہرین کی پاکستان کے خلاف سخت تنقید


رکنِ کانگریس، ٹیڈ پو
رکنِ کانگریس، ٹیڈ پو

شائع ہونے والی ایک مشترکہ تحریر میں ٹیڈ پو اور جیمز کلیڈ نے پاکستان پر ’’بے تحاشہ جوہری ہتھیار تشکیل دینے اور اسلام نواز دہشت گرد پیدا کرنے‘‘ کا الزام لگایا

ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، سکیورٹی سے واسطہ رکھنے والے دو امریکی ماہرین نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ ، بقول اُن کے،’’پاکستان کو اتحادی نہیں سمجھا جانا چاہئے‘‘۔

کانگریس کے رکن ٹیڈ پو اور جیمز کلیڈ نے ایک مشترکہ مضمون میں الزام لگایا ہے کہ’’ پاکستان دہشت گردوں کی حمایت کرتا ہے اور جوہری ہتھیار رکھنے والا غیر ذمہ دار ملک ہے‘‘۔

جیمز کلیڈ سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ میں دفاع کےمعاون وزیر برائے ایشیا رہ چکے ہیں؛ جب کہ ٹیڈ پو ایوانِ نمائندگان میں امورِ خارجہ کی ذیلی کمیٹی برائے دہشت گردی، جوہری عدم پھیلاؤ اور تجارت کے سربراہ ہیں۔

یہ تحریر ’نیشنل انٹریسٹ‘ نامی ویب سائٹ پر شائع ہوئی، جس میں سکیورٹی سے متعلق مضامین چھپتے ہیں۔

مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’’امریکہ پاکستان کے ساتھ زہر آلود تعلق میں شامل ہے، جس چھوٹے درجے کے اتحادی کی فوج اور سکیورٹی سے واسطہ رکھنے والے قائدین مہلک دو رُخی چال چلتے ہیں‘‘۔

اُنھوں نے لکھا ہے کہ ’’وقت آگیا ہے کہ امریکہ یکطرفہ طور پر اپنے تعلقات کو محدود کردے‘‘۔

ٹیڈ پو اور جیمز کلیڈ نے پاکستان پر ’’بے تحاشہ جوہری ہتھیار تشکیل دینے اور اسلام نواز دہشت گرد پیدا کرنے‘‘ کا الزام لگایا۔

رکن کانگریس نے کہا کہ بھارت کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کی نوعیت ’’بہتر اور مفید ہے، جو سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ کے دوران استوار ہوئے۔‘‘بقول اُن کے، ’’ہم بھارت اور پاکستان کو مساوی درجے کا حامل شمار نہیں کر سکتے‘‘۔

اُنھوں نے چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر نکتہ چینی کی، اور امریکہ پر زور دیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو چاہیئے کہ پاکستان کے تجارتی ادائگی کے عدمِ توازن کا مداوا کرنے میں اعانت کی راہ ترک کرے۔

XS
SM
MD
LG