رسائی کے لنکس

تھائی لینڈ: مظاہرین کا سرکاری عمارتوں کے گرد گھیرا


مظاہرین نے پیر کو سیمنٹ کی دیوار کھڑی کر کے مرکزی گیٹ کو بند کر دیا تھا جس کے بعد وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کو سرکاری اُمور نمٹانے کے لیے شہر میں دیگر جگہوں پر سرکاری دفاتر کو استعمال کرنا پڑا۔

تھائی لینڈ میں ہزاروں مظاہرین نے دارالحکومت بنکاک میں حکومت کے ’ہیڈ کوارٹرز‘ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

مظاہرین نے پیر کو سیمنٹ کی دیوار کھڑی کر کے مرکزی گیٹ کو بند کر دیا تھا جس کے بعد وزیراعظم ینگ لک شیناوترا کو سرکاری اُمور نمٹانے کے لیے شہر میں دیگر جگہوں پر سرکاری دفاتر کو استعمال کرنا پڑا۔

پولیس نے جمعہ کو بنکاک کے ان علاقوں کو مظاہرین سے خالی کروانے کے لیے آپریشن شروع کیا تھا جہاں اُنھوں نے کئ ہفتوں سے قبضہ کر رکھا ہے۔

ڈنڈا بردار، ھلمٹ پہنے ہوئے پولیس نے مظاہرین کے خیمے ہٹانے سے پہلے انھیں لاوڈ اسپیکرز کے ذریعے خبردار کیا تھا کہ وہ مزاحمت نہ کریں۔

حزب اختلاف پیپلز ڈیموکریٹک ریفارم کمیٹی کے اسارہ سومشائی کا کہنا تھا کہ مظاہرین اتنی آسانی سے اپنی کوششیں ترک نہیں کریں گے۔

حکام نے گزشتہ ماہ ہنگامی صورت حال کے نفاذ کا اعلان کرتے ہوئے، مظاہرین کی قیادت کرنے والے کئ رہنماؤں کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے تھے۔

حزب مخالف کے مظاہرین کا کہنا ہے کہ ینگ لک اپنے جلاوطن بھائی، تھاکسن شیناوترا، کے اشاروں پر کام کرتی رہی ہیں۔ مسٹر تھاکس کو بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے 2006ء میں ایک فوجی بغاوت میں اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا۔

وزیراعظم ینگ لک شیناوترا نے اس اُمید کا اظہار کیا تھا کہ 2 فروری کو وقت سے پہلے ہونے والے انتخابات کی وجہ سے بحران ختم ہو جائے گا لیکن حزب مخالف نے انتخابات کا باییکاٹ کیا تھا۔

تھائی لینڈ کے الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ اپریل کے اواخر میں اُن میں دوبارہ انتخابات کروائے جائیں گے جہاں پولنگ کا عمل مکمل نہیں ہو سکا تھا لیکن اس حوالے سے کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
XS
SM
MD
LG