رسائی کے لنکس

پاکستان: زچگی کے دوران سالانہ 30 ہزار خواتین ہلاک ہو جاتی ہیں


سوسائٹی آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائنا کولوجسٹ آف پاکستان سے منسلک ڈاکٹر حلیمہ نے صحافیوں سے گفتگو کےدوران کہا کہ، ’پاکستان میں صحت کے بنیادی مسائل پر توجہ دینے کی سخت ضرورت ہے۔‘

طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 25 سے 30 ہزار خواتین ماں بننے کے عمل کے دوران پیچیدگیوں اور صحت کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث ہلاک ہو جاتی ہیں۔

سوسائٹی آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائنا کولوجسٹ آف پاکستان سے منسلک ڈاکٹرز نے مقامی صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ، ’ادارے کی جانب سے کئے گئے ہیلتھ سروے کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سالنہ 25 سے 30 ہزار کے لگ بھگ خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔‘

اس شرح اموات کو کم کرنے کیلئے کراچی میں سوسائٹی آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائناکولوجسٹ آف پاکستان کی جانب سے کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے جس کا مقصد ڈاکٹروں کو بہتر تربیت فراہم کرنا ہے۔

سوسائٹی آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائنا کولوجسٹ آف پاکستان سے منسلک ڈاکٹر حلیمہ نے صحافیوں سے گفتگو کےدوران کہا کہ، ’پاکستان میں صحت کے بنیادی مسائل پر توجہ دینے کی سخت ضرورت ہے۔ خاص کر خواتین کی صحت معاشرے کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے،خواتین کے لیے ضروری ہے کہ وہ صحت مند طرز ِزندگی اپنائیں۔ صحتمدند مائیں ہی صحتمند ملک کی بنیاد ہیں۔ ایک صحت مند ماں صحتمند خاندان کو جنم دیتی ہے اگر ملک کی خواتین صحتمند ہوں گی تب ہی ایک صحت مند معاشرہ تشکیل پائےگا۔‘

تربیتی کانفرنس ڈاکٹرز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنےگی بلکہ خواتین کو بھی تندرست لائف اسٹائل اپنانے کے طریقوں سے آگاہ کرےگی۔

سوسائٹی آف آبسٹیٹریشنز اینڈ گائناکولوجسٹ آف پاکستان ایس او جی پی کا قیام 1957میں خواتین میں صحت کے مسائل اور ان کے حل و نگہداشت کے حوالے سے اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے عمل میں لایا گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG