رسائی کے لنکس

برطانوی ویزوں کی نیلامی کی تجویز: رپورٹ


نئی تجاویز کی مدد سے دولت مند غیر ملکیوں کو سرمایہ کاری کی جانب متوجہ کیا جا سکے گا اور ایسا کرنے کے لیے انھیں ویزوں کی نیلامی میں رقم کے بدلے برطانوی پاسپورٹ خریدنے کا موقع دیا جائے گا

برطانوی حکومت کی جانب سے دولت مند غیرملکیوں کے لیے برطانوی ویزوں، رہائش اور شہریت کو نیلامی میں فروخت کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس کے تحت غیر ملکی سرمایہ دار ویزوں کی نیلامی میں بڑی سے بڑی بولی لگا کر سرمایہ کاری کا ویزا خرید سکیں گے یا پھر حکومت کے اچھے کاموں میں عطیہ دے کر برطانوی پاسپورٹ حاصل کرنے کے اہل سمجھے جائیں گے۔
برطانوی اخبار ’ٹائمز‘ لکھتا ہے ہے کہ گذشتہ روزارکان پارلیمنٹ کے سامنے مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی نے اپنی سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی تجاویز کی مدد سے دولت مند غیر ملکیوں کو سرمایہ کاری کی جانب متوجہ کیا جا سکے گا اور ایسا کرنے کے لیے انھیں ویزوں کی نیلامی میں رقم کے بدلے برطانوی پاسپورٹ خریدنے کا موقع دیا جائے گا۔
دوسری تجویز کے مطابق، غیر ملکی دولت مندوں کو برطانیہ کی یونیورسٹیوں، ہسپتالوں اور اسکولوں میں عطیہ دینے کی شرط پر بھی برطانیہ میں مستقل رہائش کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
حکومتی مشیر پروفیسر ڈیوڈ میٹکاف نے رپورٹ پیش کرتے ہوئےکہا کہ برطانیہ میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے فروغ کی خاطر ہمیں امیر ترین غیر ملکی افراد کے لیے برطانیہ میں مستقل رہائش کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے مزید نئے راستے تلاش کرنے ہوں گے۔

موجودہ تجاویزکے تحت امیر ترین غیر ملکیوں کو 10 لاکھ پونڈ ۔50 لاکھ پونڈ اور ایک کروڑ مالیت کے حکومت کے جاری کردہ بانڈ (برطانوی گلٹس) فروخت کئے جائیں گے یا پھرکاروباری ادروں میں سرمایہ کاری کرنے پر انھیں برطانیہ میں مستقل رہائش کی پیشکش کی جائے گی؛جس کے بدلے میں انھیں 2 سال 3 سال یا پھر 5 سال کی مدت کا ویزا جاری کیا جائے گا، جبکہ مستقل سکونت کی مدت پوری کرنے پرانھیں برطانوی شہریت کے لیے درخواست دینے کےاہل سمجھا جائے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کار بعد میں اپنے بانڈ کو فروخت کرسکیں گے، کیونکہ ان کی سرمایہ کاری کو قرضے کی مد میں شامل کیا جائے گا جبکہ، یہ طویل مدت کی سرمایہ کاری بھی نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو پیسہ نہیں چاہیئے بلکہ یہ ایک طرح کا قرضہ ہے جو دولت مند غیر ملکی حکومت کو ویزے کے عوض فراہم کرے گا اور جیسے ہی انھیں برطانیہ کی مستقل سکونت حاصل ہو جاتی ہے وہ اپنی سرمایہ کاری فروخت کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔
ناقدین کی جانب سے حکومت کی تجاویز کو متنازعہ قرار دیا گیا ہے۔
’ہوم افئیر کمیٹی‘ کے چیئرمین کیتھ واز نے تجاویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کی اچھی طرح سے جانچ پڑتال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس طرح جن غیر ملکیوں کے پاس دولت ہوگی وہ حکومت کے بانڈ اور برطانوی شہریت کو خریدنے کے قابل ہو جائیں گے، جسے بعد میں وہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے فروخت بھی کر سکتے ہیں اس پورے عمل سےبرطانوی شہریوں کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔
بتایا گیا ہے کہ نئی تجاویز پر مبنی رپورٹ فروری کے مہینے میں ہوم آفس کے سامنے پیش کر دی جائے گی۔



XS
SM
MD
LG