رسائی کے لنکس

فلم ’رہائنو سیزن‘ براہِ راست ایران سیٹلائٹ اسٹریم پرنشر


فلم ساز، بھمن قبادی
فلم ساز، بھمن قبادی

فلم ساز کے بقول، ’وائس آف امریکہ‘ کے لیے ضروری ہے کہ یہ فلم ایران میں نشر ہو، کیونکہ تہران میں حکومت کے سینسر پر مامور حکام کبھی نہیں چاہیں گے کہ یہ فلم وہاں دیکھی جائے

’وائس آف امریکہ‘ نے وہ فلم نشر کی ہے جِس پر حکومتِ ایران نے پابندی لگا رکھی ہے۔

کرد نسل کے ایرانی ڈائریکٹر، بھمن قبادی کی ایوارڈ یافتہ فلم Rhino Season کو جمعے کی شام گئے’وی او اے‘ کی براہِ راست سیٹلائٹ اسٹریم پر نشر کیا گیا، جسے آن لائن بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

قبادی کا کہنا ہے کہ ’وائس آف امریکہ‘ کے لیے ضروری ہے کہ ایران میں یہ فلم نشر ہو، کیونکہ تہران میں حکومت کے سینسر پر مامور عہدے دار کبھی نہیں چاہیں گے کہ یہ فلم وہاں دیکھی جائے۔

فلم ’رہائنو سیزن‘ ساحل نامی ایک ایرانی کرد شاعر کی کہانی پر مشتمل ہے جنھیں 1979ء کے ایرانی انقلاب کے دوران قید کیا گیا تھا۔ فلم میں دکھایا جاتا ہے کہ برسہا برس قید رہنے کے بعد ساحل یہ التجا کرتا ہے کہ اُن کی بیوی اور بچوں کو تلاش کیا جائے۔

فلم ساز قبادی نے، جنھوں نے نشریات کےحقوق ’وی او اے‘ کے حوالے کیے تھے، کہتے ہیں کہ یہ فلم ایک شاعرانہ کاوش ہے جس میں ایک کرد شاعر کے خیالات کا اظہار کیا گیا ہے، جِن کا خاندان یہ سمجھتا ہے کہ قید کے دوران وہ فوت ہوچکے ہیں۔

سال 2009 جب قبادی ملک سے بھاگ نکلے تھے، یہ بیرون ملک بننے والی اُن کی پہلی فلم ہے۔

’رہائنو سیزن‘ کو 2012ء کا ایشیا پیسیفک اسکرین ایوارڈ مل چکا ہے، اور فلم نے سان سباسشین کے بین الاقوامی فلم میلے میں اِسے ’پرائز آف دِی جیوری‘ کا تمغہ جیتا ہے۔

فلم میں اطالوی فلم ایکٹریس مونیکا بیلوسی نے ساحل کی بیوی کا کردار ادا کیا ہے، جب کہ ساحل کا کردار نامور ایرانی فلم اداکار بہروز وسوغی نے ادا کیا ہے، جو جلاوطنی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

فلم کا زیادہ تر حصہ استنبول کے لوکیشن پر فلم بند کیا گیا ہے۔
XS
SM
MD
LG