رسائی کے لنکس

جولان کراسنگ پر شام کی سرکاری فوج کا دوبارہ قبضہ


اس سے قبل بدھ کو صدر بشار الاسد کی حامی فورسز نے بدھ کو تقریباً تین ہفتوں کی کارروائی کے بعد قصیر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کیا تھا۔

شام میں سرکاری فوج نے جولان کراسنگ پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے، یہ علاقہ جولان پہاڑیوں سے منسلک ہے جو اسرائیل کی سرحد پر واقع ہے۔

اسرائیل کی سیکورٹی فورسز نے کہا ہے کہ شام کی فورسز نے علاقے پر دوبارہ اپنا قبضہ بحال کر لیا ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق سرکاری فوج اور باغیوں کے درمیان شدید لڑائی ہوئی جس سے ’کراسنگ‘ پر تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا۔

اس سے قبل بدھ کو صدر بشار الاسد کی حامی فورسز نے بدھ کو تقریباً تین ہفتوں کی کارروائی کے بعد قصیر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کیا تھا۔ یہاں پر باغی گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے قابض تھے۔

امریکہ نے ایران اور لبنان کے شدت پسند گروپ حزب اللہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام سے اپنے جنگجوؤں کو نکال لیں۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ قصیر شہر پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے شام کی فوج نے ان دونوں پر انحصار کیا تھا۔

وائٹ ہاؤس نے اس کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ واضح ہے‘‘ کہ مسٹر اسد کی فورسز صرف اپنے بل بوتے پر قصیر پر کنٹرول حاصل نہیں کرسکیں۔

اس کا مزید کہنا تھا کہ طرفین کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی تنظیموں کو علاقے میں جانے کی اجازت دینی چاہیے تاکہ زخمیوں کا علاج اور انھیں وہاں سے نکالا جا سکے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں مصروف عمل حزب اللہ کے شدت پسند اور سرحد پار لبنان کے علاقوں پر شام کے حملے ’’لبنان کی سلامتی کے لیے دانستہ‘‘ خطرے کی غمازی کرتے ہیں۔

شام میں حزب مخالف کے ایک کارکن ابو رامی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ قصیر شہر میں ہلاک ہونے والے تقریباً ایک ہزار سے زائد شہریوں اور باغیوں کی لاشوں کو فوری یہاں سے نکالنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر میں تقریباً 20 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں جب کہ انھوں نے شام کی فورسز پر شہریوں کے خلاف فضائی قوت اور گولہ باری کے استعمال کا الزام بھی لگایا۔
XS
SM
MD
LG