رسائی کے لنکس

اقوام متحدہ: اسلحے کا نمایاں سمجھوتہ، امریکہ کے دستخط


اپریل میں منظور ہونے والا یہ معاہدہ، اسلحے کی فروخت کے سلسلے میں بین الاقوامی ہدایت نامے کا درجہ رکھتا ہے

امریکہ نے اسلحہ سے متعلق ایک تاریخ ساز بین الاقوامی معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت روایتی ہتھیاروں کی درآمد، برآمد اور منقتلی کے معاملات کو ضابطہٴ کار کا پابند کیا جاتا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بدھ کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں ہونے والی ایک تقریب میں اِس معاہدے پر دستخط کیے۔ اُنھوں نے ہتھیاروں کی تجارت کے معاہدے کو امن کی عالمی کوششوں کے سلسلے میں ’ایک اہم پیش رفت‘ قرار دیا۔

اپریل میں منظور ہونے والا یہ معاہدہ، اسلحے کی فروخت کے سلسلے میں بین الاقوامی ہدایت نامے کا درجہ رکھتا ہے، جس میں حربی ٹینکوں، بحری جنگی جہازوں اور حملوں میں کام آنے والے ہیلی کاپٹروں سے لے کر چھوٹی سطح کا اسلحہ اور ہلکے ہتھیار شامل ہیں۔

اس کے تحت رُکن ممالک پر ایسے ملکوں کو ہتھیار منتقل کرنے پر پابندی ہوتی ہے جِن پر حقوقِ انسانی کی خلاف ورزی کا الزام ہو۔

یہ معاہدہ ہتھیاروں کی اندرونِ ملک فروخت پر اثر انداز نہیں ہوتا، اِس پر امریکی سینیٹ کی توثیق کی ضرورت ہے، اور قانون سازوں کی طرف سے کچھ مخالفت کا سامنات ہے جو یہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ معاہدہ امریکیوں کی طرف سے قانونی اسلحہ لے کر چلنے کے حق کی خلاف ورزی کا باعث بن سکتی ہے۔

روایتی ہتھیاروں کی برآمد کے ضمن میں امریکہ دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔
XS
SM
MD
LG