رسائی کے لنکس

وینزویلا: حزبِ اختلاف کا احتجاجی مظاہرے بند کرنے کا اعلان


ہینرک کیپرائلز نے، جو محض ایک فیصد ووٹوں سے صدارتی انتخابات ہار گئے تھے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا تھا۔

وینزویلا میں سیاسی تناؤ و انتشار پر قابو پانے کے لیے اپوزیشن لیڈر ہینرک کیپرائلز نے کراکس میں اتوار کے روز ہونے والے صدارتی انتخاب میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے احتجاجی مظاہروں کے سلسلے کو روکنے کا عندیہ دیا ہے۔

اس سے قبل کراکس کے بولیور پلازہ میں صدر نیکولس مورورو کے حامی ان کی جیت کا جشن منانے کے لیے اکٹھا ہوئے۔ جبکہ ​دوسری جانب کراکس میں ہی اپوزیشن لیڈر ہینرک کیپرائلز کے حامی بھی اکٹھا ہوئے۔

ہینرک کیپرائلز نے، جو محض ایک فیصد ووٹوں سے صدارتی انتخابات ہار گئے تھے، ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا تھا۔

اتوار کے صدارتی انتخابات کے بعد ملک بھر میں انتخابی نتائج کے حوالے سے مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔ ان میں سے چند مظاہروں نے پر تشدد رنگ اختیار کر لیا جس کے نتیجے میں چند افراد ہلاک بھی ہوئے۔

ہینرک کیپرائلز نے وینزویلا میں مزید ایسے کسی پرتشدد واقعے سے بچنے کے لیے منگل کے روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے کو منسوخ کر دیا اور اپنے حامیوں کو تلقین کی کہ وہ اپنے گھروں میں ہی رہیں۔ ان کے الفاظ، ’’ہم پر امن مظاہرے کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر کوئی ان مظاہروں میں امن کی بجائے تشدد کا راستہ اختیار کرتا ہے تو وہ میرے ساتھ نہیں ہے۔ یہ رویہ مجھے فائدہ نہیں بلکہ نقصان پہنچائے گا۔‘‘

اس سے قبل صدر نیکولس مودورو نے الزام لگایا تھا کہ اپوزیشن راہنما ان مظاہروں کو ملک میں شورش اور بدامنی پھیلانے اور حکومت کو تخت سے اتارنے کے لیے کر رہے ہیں۔
XS
SM
MD
LG