رسائی کے لنکس

عالمی سطح پر افلاس زدہ لوگوں کی تعداد ایک ارب سے کم ہے


عالمی سطح پر افلاس زدہ لوگوں کی تعداد ایک ارب سے کم ہے
عالمی سطح پر افلاس زدہ لوگوں کی تعداد ایک ارب سے کم ہے

پندرہ برس میں پہلی باردنیا بھر میں بھوک کےدیرینہ مسئلےسےدوچارافراد کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہےاوراب یہ تعداد ایک ارب سے کم سطح پرہے۔

خوراک اور زراعت کے عالمی ادارے (ایف اے او) نے منگل کو اعداد کی اِس کمی کا باعث معاشی صورتِ حال میں بہتری اور غذا کی قیمتوں میں کمی کو قرار دیا ہے۔

لیکن ادارے نے توجہ دلائی ہے کہ اب بھی دنیا میں اندازاً ساڑھے 92 کروڑ لوگ بھوک کا شکار ہیں، جِن میں سے زیادہ تر ترقی پذیر ممالک میں رہتے ہیں۔

ایف اے او کے ڈائریکٹر جنرل جیکس دیوف نے بتایا کہ بھوک سے ہونےوالی کمزوری کے باعث ہر سیکنڈ میں ایک بچہ ہلاک ہو رہا ہے ، اور یہ تعداد کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہوسکتی۔

اُنھوں نےانتباہ کیا کہ خوراک کی قیمتوں میں اضافے کے باعث دائمی بھوک کے شکار افراد کی حالت مزید خراب ہونے کا خطرہ لاحق ہے، تاہم اُنھوں نے غذا کی کمی کے بحران کا پھر سے سامنا کرنے کے امکان کو خارج قرار دیا جس نے 2007-2008ء میں دنیا کے کافی حصوں کو متاثر کیا تھا۔

روس میں خشک سالی اور پاکستان میں سیلاب کے باعث حالیہ مہینوں کے دوران گندم، چاول اور گوشت تک کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG