برطانوی سفیر کی جانب سے لندن میں برطانوی وزارتِ خارجہ کو لکھے گئے میموز اتوار کو ایک برطانوی اخبار نے شائع کیے تھے۔
پاکستان کے دفترِ خارجہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ عمران خان 22 جولائی سے واشنگٹن کا دورہ کریں گے۔ اس دوران وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کریں گے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے پہلی بار لبنانی پارلیمان کے دو ارکان کو ہدف بنایا ہے، جن کا تعلق حزب اللہ سے ہے، جسے امریکہ نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
چینل 24 کے انصار نقوی نے بتایا کہ ’’پیمرا اتھارٹی کا کچھ کہے اور سنے بغیر چینل کو آف ایئر کرنا، عدالت کا بغیر ٹرائل کے سزا سنانے کے مترادف ہے‘‘۔
امریکی صدر نے اخباری نمائندوں کو کسی مخصوص رد عمل کے بارے میں نہیں بتایا، جو ان کی انتظامیہ سوچ رہی ہے؛ لیکن، اس بات کا اعادہ کیا کہ ’’ایران کے پاس کبھی جوہری ہتھیار نہیں ہوگا‘‘۔
زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ گھروں سے باہر نکل آئے۔
ججز پینل نے فیصلہ دیا کہ 'کانگریس نے دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈز منظور نہیں کیے عدالت بھی اس فیصلے سے اختلاف نہیں کرتی۔'
دیگر اعلیٰ سطحی دفاعی اہلکار، جن میں بری فوج کے قائم مقام معاون وزیر، بحریہ کے وزیر، فضائی فوج کے قائم مقام وزیر، میرین کور ڈولپمنٹ کمان کے نائب کمانڈر اور امریکی کوسٹ گارڈ کے کمانڈر بھی شرکت کریں گے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے واشنگٹن میں جاری کردہ اعلان میں بتایا گیا ہے کہ ’’ایک ارب ڈالر کی قسط فوری طور پر جاری کی جائے گی‘‘۔
محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ان کالعدم تنظیموں کو وسائل سے محروم کرنے سے متعلق تفصیل دی گئی ہے، تاکہ ’’حزیمہ، بی ایل اے اور جیش العدل دہشت گرد حملوں کی منصوبہ سازی اور کارروائی نہ کر سکیں‘‘۔
مزید لوڈ کریں