بقول اُن کے، ’’یہ ظاہر کرتے ہوئے کہ اُن کا تعلق ’ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فورسز انٹیلی جنس‘ سے ہے، کچھ لوگ میری تلاش میں میرے گھر اور دفتر پہنچے۔ مجھے یاد ہے کہ ماضی میں بھی ایسا ہی ہوا تھا کہ سکیورٹی ایجنٹوں نے کئی لوگوں کو اٹھا لیا تھا، جن کا پھر کبھی کوئی سراغ نہ مل پایا۔ میں بہت خوفزدہ ہوں‘‘