حکام کے مطابق، ہلاک ہونے والے پانچوں عسکریت پسند مقامی کشمیری ہیں جن کی شناخت ارشد احمد، وقار احمد شیخ، اعجاز احمد پال، عمر ملک اور عارف احمد میر کے نام سے کی گئی ہے
ادھر، ایک ٹوئیڑ بیان میں، پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے خود کش حملے کی ’’شدید مذمت‘‘ کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار افسوس اور ہمدردی کیا ہے۔ ترجمان نے کہا ہےکہ ’’دکھ کی اِس گھڑی میں، پاکستان افغان حکومت اور افغان عوام کے ساتھ ہے‘‘
بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی ساحلی شہر کاکسس بازار کے عہدے داروں نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ انہوں نے تقریباً 40 ہزار روہنگیا پناہ گزینوں ان کیمپوں سے جہاں لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ ہے، محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
مارچ 1971ء کے بعد آسام میں بسنے والے اور بنگالی زبان بولنے والے لوگوں کو بھارت نے غیر قانونی تارکین وطن قرار دے دیا ہے۔
تینوں افراد دنیا کی دوسری بڑی فوڈ اور کیٹرنگ کمپنی 'سوڈیکسو' سے منسلک تھے اور افغانستان میں تعینات تھے۔
جوزجان کی سرحدیں ہمسایہ ترکمانستان سے ملتی ہیں۔ صوبائی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ داعش کے تقریباً 150 لڑاکے، جن میں غیرملکی شامل ہیں، جنھوں نے بدھ کو سلامتی افواج کے سامنے ہتھیار ڈالے ہیں، ایسے میں جب ضلعہٴ درزاب میں طالبان نے حملہ جاری رکھ
بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے سول سوسائٹی گروپس اور کئی بھارت نواز سیاسی جماعتوں نے بھی نئی دہلی کو خبردار کیا ہے کہ دفعہ 35 اے کے ساتھ کھلواڑ ریاست میں حالات کو مزید خراب کرنے کا مؤجب بن سکتا ہے۔
صدر ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا اس ملاقات کے لیے ان کی جانب سے کسی طرح کی پیشگی شرائط ہیں۔ تو ان کا کہنا تھا کہ کوئی پیشگی شرط نہیں ہے۔ اگر وہ ملنا چاہتے ہیں تو میں ان سے ملوں گا۔
کشمیری، پشتو اور دری زبانیں سکھانے کا آغاز اسی ماہ ہوا ہے اوراکیڈمی میں زیرِ تربیت فوجیوں کےلئےتین سالہ کورس کے آخری سال میں یہ زبانیں سیکھنا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ معاملات آگے بڑھانے کیلئے دونوں ممالک کو مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
مزید لوڈ کریں