نوجوانوں کے قتل، لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے مبینہ واقعات اور جان سے مار دینے کی دھمکیوں نے اِن افراد کو اپنے آشیانے چھوڑنے پر مجبور کر دیا ہے: انسانی حقوق کمیشن
نئے قانون میں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ،جنسی مقاصد یا غلام بنانے کی غرض سے اسمگلنگ کرنے والوں کو عمر قید کی سزا سنائی جاسکے ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے آٹھ ماہ کے دوران 294 بچے قتل اور293 اغوا ہوئے، جب کہ 1115 بچوں کے لاپتا ہونے کے واقعات درج کئے گئے
عبدالغنی جیسا ہونہارطالب علم جومستقبل میں سائنسدان بننے کا خواب دیکھ رہا ہے قسمت کی ستم ظریفی پرحیران ہے اور ڈرتا ہے کہ، اسے بھی اس کے خاندان کے ساتھ ڈی پورٹ کردیا جائےگا
’تحفظ نہ ملنے کی وجہ سے گواہ عدالتوں میں پیش ہونے سے ڈرتے ہیں، اور عدم ثبوت پر ملزمان آزاد ہو جاتے ہیں۔ اسلئے، گواہوں کے تحفظ کی قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے‘، رکن سندھ اسمبلی، سکندر میندھرو
’اگر ملک میں لازمی تعلیم کے بل پر بہتر طریقے سے حکومتی عملدرآمد ہو تو تمام بچے اسکولوں میں ہوں گے پھر نہ چائلڈ لیبر جیسی صورتحال سامنے آئے گی اور نہ ہی کوئی بچہ سڑک پر بھیک مانگتا دکھائی دیگا‘: زارا جیلانی
رواں سال کے چھ ماہ کے دوران، پُرتشدد واقعات میں 1726 افراد ہلاک ہوئے: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان
وزارت داخلہ کے ترجمان عمر حامد خان کہتے ہیں کہ ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی اور دہشت گردی کے پیش نظر بھی ملکی قوانین میں موت کی سزا کا ہونا ضروری ہے۔
ڈاکٹر ادیب رضوی نے بتایا کہ عبدالستار ایدھی کے دونوں گردے ناکارہ ہو چکے ہیں تاہم اُن کا کہنا تھا کہ ایدھی کو فی الحال علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی ضرورت نہیں ہے
صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق اب ان قوانین کا اطلاق خیبر پختونخواہ کے اضلاع میں بھی ہو گا جس کے تحت ایسی روایات پر عمل درآمد کرنے والے کو تین سے سات سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں دی جا سکیں گی۔
گزشتہ سال ملک بھر سے بچوں کی گمشدگی کے 1913 واقعات رپورٹ ہوئے جس میں 1098 لڑکے اور 815 لڑکیاں شامل ہیں.
قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے بل کے تحت بچوں پر جسمانی تشدد کے مرتکب شخص کو ایک سال قید اور 50 ہزار روپیہ جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مزید لوڈ کریں