دھماکوں پر شامی حکام اور مبصرین سے متضاد اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ حکومتی تحویل میں کام کرنے والے ٹیلی ویژن نے رپورٹ دی ہے کہ یہ بم شام کے دارالحکومت میں واقع 'باب الصغیر' کے قبرستان میں نصب کیے گئے تھے
عراق کے سرکاری ٹیلی وژن نے جمعے کے روز کہا کہ مغربی موصل کا تقریباً نصف حصہ عسکریت پسندوں سے چھینا جا چکا ہے، جو اب پرانے شہر کے وسطی حصے اور شمالی علاقوں میں محدود ہوگئے ہیں۔
مقامی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ملک کے مغربی علاقے میں ہونے والی اس کارروائی کے بعد مارکیٹ میں آگ بھڑک اٹھی۔
حکام کے مطابق تکریت شہر کے قریب ایک کھلے مقام پر شادی تقریب میں شریک افراد میں ایک خودکش حملہ آور گھس گیا اور اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
امریکہ کے موقر اخبار واشنگٹن پوسٹ، جس نے سب سے پہلے اس تعیناتی کے بارے میں رپورٹ دی تھی، کا کہنا ہے کہ توپ خانہ کے دستے کی آمد ایک اہم اضافہ ہے۔
عہدیداروں نے کہا کہ یہ تعیناتی کویت میں پہلے سے موجود امریکی فوجیوں سے مختلف ہو گی۔
جیل پر قبضہ چھڑانا اُس مشن کا ایک حصہ تھا جس کے لیے ایک ماہ قبل مغربی موصل پر حملہ کیا گیا تھا۔ اِس کارروائی کے آغاز سے پہلے ہی شہر کا مشرقی حصہ واگزار ہو چکا تھا
قانون کے تحت اسرائیلی حکومت 'بی ڈی ایس' کے نام سے معروف بین الاقوامی تحریک سے منسلک کارکنوں اور رضاکاروں کو اسرائیل کا ویزہ یا رہائشی پرمٹ دینے سے انکار کرسکے گی۔
کابل میں حکام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے ایران میں مقیم افغان پناہ گزینوں کو اسد حکومت کی حمایت میں لڑنے کے لیے بھیجے جانے پر تنقید کی جاتی رہی ہے۔
مزید لوڈ کریں