پاکستان کے سیاسی ایوانوں میں اس وقت سب سے زیادہ گونج متوقع طور پر 14 جنوری کو ہونے والے لانگ مارچ کی ہے جس کا اعلان تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کر رکھا ہے۔
زبیر موتی والا کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایک تجویز دی گئی ہے کہ افغانستان کے لیے بھیجی جانے والی اشیاء کے لیے سرحد کے قریب صنعتی زون بنایا جائے۔
ہلاک ہونے والی چھ خواتین اور ایک مرد کارکن کو بدھ کے روز سپرد خاک کر دیا گیا جب کہ تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اپنی ساتھی کارکنوں کی ہلاکت کے بعد ان کے اہلکاروں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔
غیر ملکی مبصرین کا قیام صرف ایک ہفتے کا ہوگا اور ان کے لیے ایک ضابطہ اخلاق بھی بنایا جائے گا۔
عدالت عظمیٰ نے یوسف رضا گیلانی کی طرف سے بھیجی گئی نظر ثانی کی درخواست آٹھ اعتراضات لگا کر واپس کردی ہے۔
اسلام آباد کو لاہور سے ملانے والی ایک مرکزی شاہراہ موٹر وے بھی شدید دھند کے باعث کئی گھنٹوں تک بند رہی تاہم دھند کم ہونے کے بعد اس پر ٹریفک بحال کردیا گیا۔
نئے سال 2013ء کے پہلے روز بھی کراچی شہر میں بدامنی اور پرتشدد واقعات کے باعث شہر میں کشیدگی کا سلسلہ جاری رہا
لانگ مارچ کے لئے تحریک منہاج القرآن اور متحدہ قومی موومنٹ نے چندہ اکھٹا کرنے کی باقاعدہ مہم بھی شروع کردی ہے۔
جس مقام پر دھماکا ہوا ہے وہ جناح گراوٴنڈ کے قریب ہی واقع ہے جہاں آج متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کا جلسہ منعقد ہوا تھا۔
کراچی میں ایم کیو ایم کے زیر اہتمام ایک عوامی جلسے سے خطاب میں تحریک منہاج القرآن کے قائد نے کہا کہ عوام کا یہ سمندر ثابت کرے گا کہ پاکستانی عوام پرامن ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کی ایک ترجمان نے بتایا کہ خسرے کے شکار بچوں میں مزید پیدا ہونے والی نمونیا اور بخار جیسی طبی پیچیدگیاں بھی اموات میں اضافے کا سبب بنی ہیں۔
ایک غیر سرکاری تنظیم کی چھ خواتین اہلکار اسکول میں پڑھانے کے بعد واپس گھر جارہی تھیں کہ انھیں نامعلوم مسلح افراد نے گولیوں سے نشانہ بنایا
مزید لوڈ کریں