شادی کی گہماگہمی اور خوشی میں بھی صدام اور شفیقہ کو مستقبل کا خوف ستا رہا تھا۔ صدا م کے بقول ’ہم ابھی اپنی فیملی نہیں بنائیں گے۔ ہمیں یہاں رہنا ہے یا واپس میانمار جانا ہے اس کا انتظارکریں گے۔میں صرف اس صورت میں واپس جاؤں گا اگرمجھے میانمارکی قومیت ملے ۔‘