آنجہانی پرنب مکھرجی نے اپنی یاد داشت 'صدارتی سال: 2012 سے2017 تک' میں لکھا ہے کہ 2016 میں کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیک کی ضرورت سے زیادہ تشہیر کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اس کے بارے میں زیادہ بات کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔
رپورٹس کے مطابق 15 مقدمات ہندو لڑکیوں سے متعلق ہیں۔ صرف دو مقدمات میں لڑکیوں نے رپورٹ درج کرائی ہے۔ البتہ باقی تمام معاملوں میں لڑکیوں کے والدین نے مقدمات درج کرائے ہیں۔
انتخابات کے بعد کئی درجن سیاسی کارکنان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تازہ گرفتاریاں یا نظر بندیاں جموں و کشمیر میں امن و امان میں رخنہ ڈالنے کے خدشات کے پیش نظر عمل میں لائی گئی ہیں۔
تقریب میں نریندر مودی کی شرکت کے معاملے پر یونیورسٹی کے طلبہ و اساتذہ دو خیموں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔ ایک حلقہ مخالفت کر رہا ہے تو دوسرا حمایت۔ بعض طلبہ رہنماؤں نے اس موقع پر یونیورسٹی میں سیاہ پرچم لہرانے کا پروگرام بھی بنا رکھا ہے۔
پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے سینئر عہدے دار نے دعویٰ کیا ہے کہ اتھارٹی کو مبینہ طور پر لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے حکم ملا تھا کہ اسٹیشن کا نام تبدیل کر دیا جائے۔ ان کے بقول اتھارٹی نے عدالت کے حکم پر عمل درآمد کیا ہے۔
کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت نے جو تین زرعی قوانین منظور کیے ہیں۔ انہیں واپس لے۔ اناج منڈیوں کو ختم نہ کرے اور اناج کی کم سے کم سپورٹ پرائس کو قائم رکھنے کے لیے قانون وضع کیا جائے۔
اترپردیش میں بین المذاہب شادیوں سے متعلق بہت کم اعداد و شمار موجود ہیں۔ اتر پردیش پہلی ریاست ہے جہاں اس طرح کی قانون سازی کی گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں وبا سے 584 افراد کی اموات کے ساتھ ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
مبصرین کے مطابق سیکولر جماعتیں اس خوش فہمی میں رہتی ہیں کہ مسلمان ان کو ووٹ نہیں دیں گے تو کس کو دیں گے۔ ریاست بہار کے انتخابات کے بعد یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ کیا واقعی مسلمانوں میں نیا سیاسی رجحان پیدا ہوا ہے۔ اس کا اندازہ تیلنگانہ اور آندھرا پردیش کے انتخابات میں ہو گا۔
بھارتی وزیرِ اعظم کے مطابق بھارت میں وہ لوگ بے نقاب ہو گئے جو جوانوں کی ہلاکت پر سوال اٹھا رہے تھے۔ یہ لوگ سیاسی مفاد کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔
بھارت کی وزارتِ داخلہ نے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین، داؤد ابراہیم کی ڈی کمپنی کے فنانسر چھوٹا شکیل اور انڈین مجاہدین کے بانی ریاض بھٹکل سمیت دیگر افراد کو دہشت گرد قرار دیا ہے۔
چیف جسٹس نے ایک جونیئر افسر کی جانب سے حلف نامہ داخل کرنے پر شدید ناراضگی ظاہر کی اور سالیسٹر جنرل سے استفسار کیا کہ یہ کس طرح سے کہا جا سکتا ہے کہ غلط اور منفی رپورٹنگ کا کوئی واقعہ رونما ہی نہیں ہوا۔
مزید لوڈ کریں