رسائی کے لنکس

ٹرمپ توہینِ عدالت کے مرتکب قرار، نو ہزار ڈالر جرمانہ


  • گیگ آرڈر کی خلاف ورزی پر ٹرمپ کو نو ہزار ڈالر جرمانہ
  • سابق صدر کو توہینِ عدالت کا مرتکب بھی قرار دیا گیا ہے۔
  • سابق صدر نے مقدمے کے گواہوں کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
  • سابق صدر پر 2016 کے صدارتی الیکشن سے قبل پورن اسٹار کو رقم دے کر خاموش رہنے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کرنے کا الزام ہے۔
  • ڈونلڈ ٹرمپ ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں صدارتی مہم چلانے سے روکنے کی سازش قرار دیتے ہیں۔

نیویارک کے ایک جج نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 'گیگ آرڈر' کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے نو ہزار ڈالر جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مجرمانہ مقدمے میں اپنے مخالف گواہوں پر تنقید نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

ریاست کی سپریم کورٹ کے جسٹس جوآن مرچن نے ٹرمپ کے ان دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ وہ محض اپنے خلاف سیاسی حملوں کا جواب دے رہے تھے۔

ٹرمپ نے مقدمے میں دو اہم ممکنہ گواہوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جن میں ان کے سابق وکیل مائیکل کوہن اور پورن فلم اسٹار اسٹارمی ڈینیئلز شامل تھے۔

جج مرچن نے ٹرمپ کے ان دعوؤں کو "متضاد اور مضحکہ خیز" قرار دیا ہے کہ سابق صدر کے "ٹروتھ سوشل" میڈیا پلیٹ فارم پر حامیوں کے تبصروں کو دوبارہ پوسٹ کرنا گیگ آرڈر کی خلاف ورزی کے مترادف نہیں ہے۔

گیگ آرڈر سے مراد ایسا عدالتی حکم ہے جس میں جج کیس کے متعلقہ فریقوں کو عوامی سطح پر ججز، گواہوں یا دیگر شخصیات پر تنقید سے روکتا ہے۔

تاہم ٹرمپ کو اجازت ہے کہ وہ جج مرچن یا کیس لانے والے پراسیکیوٹر ایلون بریگ کو تنقید کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ٹرمپ اکثر دونوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔

عدالت نے ٹرمپ کو نو توہین آمیز پوسٹس ہٹانے کا بھی حکم دیا۔ ٹرمپ نے کچھ دیر بعد اس حکم کی تعمیل کی۔

عدالت اب جمعرات کو استغاثہ کے دلائل سنے گی کہ ٹرمپ نے چار دیگر مواقع پر گیگ آرڈر کی خلاف ورزی کی تھی۔

ٹرمپ اس سال کے امریکی صدارتی انتخابات میں ری پبلکن پارٹی کے موجودہ صدر جو بائیڈن کے مقابل ممکنہ امیدوار ہیں۔ مقدمے کی کارروائی میں وقفے کے دوران سیاسی جلسوں میں سابق صدر بارہا شکایت کر چکے ہیں کہ عدالتی گیگ آرڈر ان کے آزادیٔ اظہار کے آئینی حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

منگل کو کمرۂ عدالت سے نکلنے کے بعد ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ جج مرچن ان کے خلاف متعصبانہ رویہ رکھتے ہیں اور یہ کہ اس مقدمے کا مقصد انہیں صدارتی مہم چلانے سے روکنا ہے۔

امریکہ کی تاریخ میں ٹرمپ پہلے سابق صدر ہیں جنہیں مجرمانہ الزامات اور جرم ثابت ہونے پر کسی مقدمے میں قید کا سامنا ہے۔

ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے بالغ فلموں کی اسٹار اسٹارمی ڈینیئلز کو سال 2016 کے انتخابات سے قبل ان کے ماضی کے ایک رات کے تعلق پر خاموش رہنے کے لیے ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے۔

ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اس رقم کو جعلی طور پر کاروباری ریکارڈ کے خرچ میں شامل کیا تاکہ ووٹروں کو ایک دہائی قبل کے تعلق کے بارے میں علم نہ ہو سکے۔

ٹرمپ نے نیویارک کیس میں افیئر اور تمام 34 الزامات کی تردید کی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG