گزشتہ برس مئی میں ضلع پونچھ کے ہیڈکوارٹر راولاکوٹ سے احتجاجی تحریک کا آغاز اُس وقت ہوا تھا جب پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کی حکومت نے آٹے کی قیمتوں میں اچانک دو گنا اضافہ کر دیا تھا۔
بلوچستان میں لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز‘ نے گمشدہ افراد سے متعلق فوج کا بیان مسترد کر دیا ہے۔
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں مہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے والی عوامی ایکشن کمیٹی نے احتجاج اور مظاہرے ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کمیٹی نے تین مظاہرین اور پولیس اہلکار کی ہلاکت کے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ مزید تفصیلات بتا رہے ہیں مظفر آباد سے عاصم علی رانا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ بڑی عجیب صورتِ حال ہے کہ عمران خان جو اس مقدمے میں درخواست گزار تھے اور اب اپیل میں ریسپانڈنٹ ہیں ان کی یہاں پر نمائندگی نہیں۔
کمیشن نے اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ حکومت مذہبی آزادی کے ضمن میں آئین کے آرٹیکل 20 کے مطابق ہر ایک کو اپنے مذہب پر عمل کرنے اور اس کی نشرواشاعت کی آزادی دے۔
سبسڈی کے حکومتی اعلان کے باوجود لانگ مارچ کے شرکا مظفرآباد میں موجود ہیں جب کہ سیکیورٹی صورتِ حال کے پیش نظر مظفر آباد میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔
معاشی مبصرین کے مطابق یہ چھ ارب ڈالر کا نیا پروگرام ہوگا جو پاکستان آئندہ تین برس کے لیے حاصل کرنا چاہتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ پاکستانی معیشت کا بنیادی مسئلہ اخراجات زیادہ اور آمدنی کم ہونے کے باعث پیدا ہونے والا خسارہ ہے۔
پنشن حکومت کے مالی وسائل پر مسلسل بڑھتا ہوا بوجھ ہے۔ عالمی بینک نے 2020 میں پاکستان کو انتباہ کیا تھا کہ پنشن اصلاحات نہ ہونے کی صورت میں آئندہ چند برسوں میں حکومت کے پاس اپنے ترقیاتی اخرجات کے لیے کچھ باقی نہیں رہے گا۔
مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں میں فائرنگ سے تین افراد ہلاک اور کم از کم پانچ زخمی ہو گئے ہیں۔
افغان امور کے ماہر کے مطابق پاکستان سے جانے والے وفد کی خواہش تھی کہ ٹی ٹی پی کے بارے میں طالبان سپریم لیڈر ملا ہبت اللہ کے ساتھ براہ راست رابطے استوار کیے جائیں کیوں کہ کابل کی جانب سے انھیں اس معاملے پر اپنے تحفظات سے متعلق کوئی مثبت جواب نہیں مل رہا۔
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر مہنگائی کے خلاف احتجاج منظم کرنے والی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار ہے- کمیٹی نے احتجاجی لانگ مارچ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ مظفر آباد میں بازاروں میں تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں جب کہ سرکاری عمارات بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آج نرسز کا عالمی دن ہے جو ہر سال 12 مئی کو منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں نرسز کی شدید کمی ہے جس کی وجہ سے انہیں بہت دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔ خواتین نرسز کو کئی مرتبہ مریضوں کی جانب سے ہراسانی کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔ ارحم خان اور سلمان قاضی کی رپورٹ۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available