غزہ میں امداد کی ترسیل کم ہوتی جا رہی ہے کیوں کہ سات ماہ سے جنگ کے شکار فلسطینی علاقے غزہ کے جنوبی شہر رفح کی مصر کی سرحد کے ساتھ دو اہم گزرگاہیں پیر کو بھی بند رہیں۔
سیلیوان نے کہا کہ ہمارا نہیں خیال کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ قتل عام ہے۔ ہم اس رائے اور سوچ کو سختی سے مسترد کر چکے ہیں۔
اردوان نے کہا کہ "ہم حماس کو دہشت گرد تنظیم نہیں سمجھتے... حماس کے 1,000 سے زائد ارکان ہمارے ملک بھر کے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔" ترکیہ کے ایک اہلکار نے بعد میں کہا کہ اردوان نے غلطی سے یہ کہا تھا اور ان کا مطلب تھا کہ غزہ کے 1000 شہری ترکیہ میں زیر علاج ہیں، حماس کے ارکان نہیں۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے شہر رفح میں پیش قدمی کرتے ہوئے وہاں پناہ لینے والے دس لاکھ سے زیادہ فلسطینی شہریوں کے تحفظ کے لیے کوئی قابلِ عمل منصوبہ پیش نہیں کیا۔
کناری مشن نامی اس ویب سائٹ نے بعد میں لیلی کی تصویر اپنے ایکس، سابقہ ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی پوسٹ کی۔ انہوں نے لیلی کی تصویر کے ساتھ انہیں حماس کے جنگی جرائیم کی حمایتی بھی قرار دیا۔
اسرائیل نے شمالی غزہ میں سب سے بڑے مہاجرین کیمپ جبالیہ کے کے مشرق میں اتوار کو ٹینک بھیج دیے ہیں۔ قبل ازیں رات بھر کی جانے والی بمباری اور زمینی کارروائی میں متعدد فلسطینی ہلاک اور کئی درجن زخمی ہونے کی رپورٹس موصول ہوئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی ہتھیاروں پر اسرائیل کے انحصار کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز جن ہتھیاروں کو استعمال کر رہی ہیں، ان کا استعمال بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت اسرائیل کی ذمہ داریوں سے مطابقت نہیں رکھتا جوشہری نقصانات کو کم سے کم رکھنے کے بارے میں ہیں
اسرائیل طویل عرصے سے مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا قریبی اتحادی اور سب سے زیادہ اسلحہ حاصل کرنے والا ملک ہے۔ اس کے بعد جرمنی، اٹلی، برطانیہ، کینیڈا اور کئی دوسرے ملک بھی اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے والوں میں شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کو نئے "حقوق اور مراعات" دینے کے لیے کی منظوری کے ساتھ سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کا 194 واں رکن بننے کے لیے فلسطین کی درخواست پر نظر ثانی کرے۔
اسپین، آئرلینڈ اور یورپی یونین کے دیگر رکن ممالک 21 مئی کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں کیونکہ وہ دو ریاستی حل کو پائیدار امن کے حل کے لیے ضروری سمجھتے ہیں
اسرائیل نے حال ہی میں غزہ کے جنوبی حصے رفح میں آپریشن کا آغاز کیا ہے جہاں لگ بھگ 13 لاکھ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ امریکی انتباہ کے باوجود رفح میں کارروائی کے بعد واشنگٹن نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی منتقلی روک دی ہے۔ مزید تفصیل اس رپورٹ میں۔
قبرص کی حکومت کے ترجمان یانیس انتونیو نے بتایا کہ برطانیہ، قبرص اور امریکہ کی امداد سے بھرا ہوا امریکی بحری جہاز لارناکا کی بندرگاہ سے روانہ ہواہے۔ امریکی فوجی انجینئر غزہ کے ساحل پر ایک عارضی گھاٹ کی تنصیب کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ سمندری امداد کی ترسیل کو اتارا جا سکے۔
مزید لوڈ کریں
No media source currently available