رسائی کے لنکس

خلیجِ بنگال میں واقع جزیرہ غرقاب ہو گیا


خلیجِ بنگال میں واقع جزیرہ غرقاب ہو گیا
خلیجِ بنگال میں واقع جزیرہ غرقاب ہو گیا

بھارتی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہ چھوٹا سا جزیرہ سمندر کی سطح بلند ہونے کے نتیجے میں غرقاب ہو گیا ہے، جس پر بھارت اور بنگلہ دیش دونوں اپنی اپنی ملکیت کا دعویٰ کر رہے تھے۔

خلیج بنگال میں واقع یہ چھوٹا سا جزیرہ جسے بھارت میں نیومور(New Moore) یا پرباشا اور بنگلہ دیش میں جنوبی تلپاتی کہلایا جاتا تھا۔ یہ سمندر کی سطح سے صرف چھ فٹ بلند تھا۔

اس غیر آباد جزیرے کا رقبہ تقریباً نو مربع کلومیٹر تھا۔ بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان اس کی ملکیت کے تنازعے کے باعث ابھی وہ کسی کی سمندری حدود میں شامل نہیں تھا۔

تقریباً دو عشرے قبل اپنی ملکیت کے دعوے کی کوشش کے سلسلے میں بھارت نے اس جزیرے پر اپنا پرچم لہرانے کے لیے وہاں اپنے فوجی بھیجے تھے۔

لیکن اب کولکتہ کی جادیو پوریونیورسٹی کے سمندری جغرافیے سے متعلق شعبے کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وہاں اب جزیرے کا کوئی وجود نہیں ہے۔

پروفیسر سوگاتا ہازرا کا کہنا ہے کہ سٹیلائٹ سے حاصل ہونے والی تصویروں اور سمندری گشت سے جزیرے کی غرقابی کی تصدیق ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سمندری علاقے سے واقفیت رکھنے والے مقامی باشندوں نے بھی یہ تصدیق کی ہے کہ اب اس جزیرے کا کوئی وجود نہیں ہے۔

پروفیسر ہارزا کا کہنا ہے کہ ہم صرف ان ماہی گیروں سے گفتگو کے بعد، جو اس علاقے میں باقاعدگی سے مچھلیاں پکڑنے کے لیے جاتے ہیں، جزیرے کے زیر آب آنے کی نشان دہی کرسکتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اب وہاں جزیرہ موجود نہیں ہے۔ صرف ان اوقات میں، جب مد و جزر انتہائی نچلی سطح پر ہوتا ہے، سمندر میں سے جزیرے کے کچھ حصے دکھائی دیتے ہیں۔ لیکن جب بلند مد و جزر کے دوران وہاں کوئی چیز موجود نہیں ہے تو پھر ہم اسے جزیرہ نہیں کہہ سکتے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں غائب ہونے والا یہ واحد جزیرہ نہیں ہے۔ 1996ء میں ایک بڑا جزیرہ لوچاچارا (Lochachara) ڈوب گیا تھا۔ اسی طرح ایک اور جزیرہ گھورامارا (Ghoramara) گذشتہ 25 برسوں کے دوران کٹاؤ کے نتیجے میں اپنی نصف زمین سے محروم ہو چکا ہے جس کے باعث وہاں کے بہت سے باشندوں کو نقل مکانی پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

ماحولیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں واقع جزیروں اور ساحلوں، دونوں کو سمندر کی سطح میں اضافے اور کٹاؤ کے عمل کے باعث خطرے کا سامنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس کے نتیجے میں ان علاقوں سے بہت سے لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑسکتی ہے۔

کئی مطالعاتی جائزوں کے مطابق خلیج بنگال کے علاقے میں گذشتہ عشرے میں پچھلے 15 برسوں کے مقابلے میں سمندر کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG