رسائی کے لنکس

پاکستان میں ضمنی الیکشن: 'انتخابی عمل کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لیے موبائل فون سروس معطل رہے گی'


  • قومی اسمبلی کی پانچ اور صوبائی اسمبلیوں کی 17 نشستوں پر انتخابات ہوں گے جن میں ایک نشست پر ری پول شامل ہے۔
  • پنجاب اور خیبر پختونخوا سے قومی اسمبلی کی دو، دو جب کہ سندھ میں ایک نشست پر انتخاب ہونا ہے۔
  • پنجاب اسمبلی کی 12، بلوچستان اور خیبر پختونخوا اسمبلی کی تین نشستوں پر پولنگ ہوگی۔
  • مسلم لیگ (ن) نے پنجاب سے قومی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی سات نشستیں خالی کی ہیں۔
  • بلوچستان کی خالی کردہ صوبائی نشستوں میں سے ایک مسلم لیگ ن اور ایک بلوچستان نیشنل پارٹی نے خالی کی ہے۔
  • سندھ میں بلاول بھٹو زرداری کی خالی کردہ نشست این اے 196 قمبر شہداد کوٹ ون پر ضمنی انتخاب ہو گا۔

اسلام آباد _ پاکستان میں آٹھ فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد اتوار کو قومی و صوبائی اسمبلیوں کی مجموعی طور پر 22 نشستوں پر پولنگ ہونے جا رہی ہے۔

قومی اسمبلی کی پانچ اور صوبائی اسمبلیوں کی 17 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے جس کے لیے مجموعی طور پر 237 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔

ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہے گی جب کہ الیکشن کمیشن نے پولنگ کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق ضمنی انتخابات کے دوران بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون سروس معطل رہے گی۔

پی ٹی اے کے مطابق کمیونی کیشن سروس کی معطلی کا فیصلہ انتخابی عمل کو بلا تعطل اور شفاف انداز میں پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کیا گیا ہے۔

آٹھ فروری کو عام انتخابات کے روز بھی پاکستان بھر میں موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل تھی جس کے باعث عوام کو رابطے میں شدید مشکلات کا سامنا تھا۔

بعض حلقوں نے کمونی کیشن سروس کی بندش کو دھاندلی قرار دیا تھا تاہم الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ سیکیورٹی صورتِ حال ہے۔

پنجاب میں کن حلقوں پر ضمنی انتخاب ہوگا؟

ضمنی انتخابات کے شیڈول کے مطابق پنجاب میں قومی اسمبلی کی دو اور صوبائی اسمبلی کی 12 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں ان میں سے ایک نشست پی پی 266 پر عام انتخابات کے دوران انتخابات نہیں ہو پائے تھے۔

ضمنی انتخابات کی ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ پنجاب کے جن حلقوں میں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں ان میں عام انتخابات کے دوران ہارنے والے اکثر امیدواروں کو ایک بار پھر میدان میں اتارا گیا ہے۔

حکمران اتحاد نے ایک دوسرے کے سامنے امیدواروں کو میدان میں نہیں اتارا۔ پنجاب کی 14 نشستوں میں سے صرف دو نشستوں پر پیپلز پارٹی نے امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔

پنجاب سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 لاہور تھری، این اے 132 قصور ٹو کی نشست پر پولنگ ہو گی۔ پنجاب اسمبلی کے لیے پی بی 22 چکوال، پی بی 32 گجرات، پی بی 36 وزیر آباد، پی بی 54 نارووال، پی بی 93 بکھر فائیو، پی بی 139 شیخوپورہ فور، پی بی 147 لاہور تھری، پی بی 149 لاہور فائیو، پی بی 158 لاہور 14، پی بی 164 لاہور ٹوئنٹی، پی بی 290 ڈی جی خان فائیو اور پی بی 266 رحیم یار خان 12 شامل ہیں۔

سندھ میں ایک نشست پر انتخاب

سندھ سے قومی اسمبلی کی ایک نشست این اے 196 قمبر شہدادکوٹ پر ضمنی انتخاب ہو گا۔ یہ نشست پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے خالی کی تھی۔

اس نشست پر پیپلز پارٹی کے امیدوار خورشید جونیجو اور تحریکِ لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار محمد علی شامل کے درمیان مقابلہ ہے۔

عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے بعد گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) میں شامل جماعتوں نے ضمنی انتخاب کا بائیکاٹ کیا ہے۔

خیبر پختونخوا اور بلوچستان

خیبر پختونخوا کی قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے آٹھ باجوڑ اور این اے 44 ڈی آئی خان پر انتخابات ہونا ہے جب کہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 22 باجوڑ فور اور پی کے 91 کوہاٹ ٹو پر ووٹنگ ہو گی۔

بلوچستان اسمبلی کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات اور ایک نشست پر ری پولنگ ہو گی۔

جن نشستوں پر ووٹنگ ہو گی ان میں پی بی 20 خضدار تھری، پی بی 22 لسبیلہ، پی بی 50 قلعہ عبداللہ شامل ہیں جب کہ پی بی 51 چمن کے 12 پولنگ اسٹیشنز پر ری پولنگ ہو گی۔

فورم

XS
SM
MD
LG