رسائی کے لنکس

متنازع جزائر پر چین جاپان سے مذاکرات کے لیے رضامند


چینی وزیر خارجہ یانگ یی
چینی وزیر خارجہ یانگ یی

ان جزائر کو جاپان میں سنکاکو اور چین میں ڈیاویو کہا جاتا ہے۔ یہ جزائر غیر آباد ہیں لیکن ان کے اردگرد ماہی گیری اور توانائی کے بڑے پیمانے پر ذخائر موجود ہیں۔

چین کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بیجنگ متنازع جزائر پر جاپان سے بات چیت کے لیے تیار ہے اگر ٹوکیو پہلے اس بات کا اعتراف کرے کہ ایسا کوئی تنازع ہے۔

وزیر خارجہ وانگ یی نے یہ بیان واشنگٹن میں بروکنگز انسٹیٹیوٹ میں ایک فورم سے خطاب میں دیا۔

’’چین اور جاپان دیرینہ پڑوسی ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان قریبی عوامی روابط اور تجارتی تعلقات ہیں۔ ہم اب بھی جاپان کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنے کو تیار ہیں لیکن پہلے انھیں اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ (جزائر سے متعلق) ایسا کوئی تنازع ہے۔‘‘

دنیا کی دوسری اور تیسری بڑی اقتصادی قوتوں کے درمیان تعلقات گزشتہ سال اس وقت مزید کشیدہ ہونا شروع ہوئے جب جاپان نے ان جزائر میں سے چند ایک مقامی شخص سے خریدے۔

چین نے اس خریداری کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے علاقے میں اپنا بحری اور فضائی گشت بڑھا دیا اور اس اقدام کو جاپان کے کنٹرول کو چیلنج کرنے کے مترادف تصور کیا گیا۔

جاپان کے وزیر اعظم شنزو ایبے تعلقات میں بہتری کے لیے اعلیٰ سطحیٰ مذاکرات پر زور دیتے رہے ہیں لیکن ان کی حکومت اس بات کو ماننے سے انکار کرتی ہے کہ جزائر کی ملکیت متنازع ہے۔ چین نے مسٹر ایبے کی مذاکرات کی پیش کش کو غیر ملخصانہ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا۔

ان جزائر کو جاپان میں سنکاکو اور چین میں ڈیاویو کہا جاتا ہے۔ یہ جزائر غیر آباد ہیں لیکن ان کے اردگرد ماہی گیری اور توانائی کے بڑے پیمانے پر ذخائر موجود ہیں۔
XS
SM
MD
LG