رسائی کے لنکس

حج بدعنوانی کیس، حامد سعید کاظمی بری


حامد سعید کاظمی (فائل فوٹو)
حامد سعید کاظمی (فائل فوٹو)

گزشتہ سال ایک ذیلی عدالت نے سابق وزیر برائے مذہبی اُمور حامد سعید کاظمی کو 16 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

پاکستان کی ایک اعلیٰ عدالت نے 2010ء میں حج انتظامات میں بدعنوانی کے مقدمے میں ذیلی عدالت سے سزا یافتہ سابق وزیر برائے مذہبی اُمور حامد سعید کاظمی کو بری کر دیا ہے۔

اس مقدمے کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کی اور اُنھوں نے اپنے فیصلے میں سابق ڈائریکٹر جنرل حج راؤ شکیل اور سابق جوائنٹ سیکریٹری راجہ آفتاب کو بھی مقدمے میں بری کرنے کے احکامات جاری کیے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال ایک ذیلی عدالت نے سابق وزیر برائے مذہبی اُمور حامد سعید کاظمی کو 16 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

جب کہ ذیلی عدالت ’اسپیشل کورٹ سینٹرل‘ کے جج ملک نذیر احمد نے سابق ڈائریکٹر جنرل حج راؤ شکیل اور مذہبی اُمور کی وزارت کے جوائنٹ سیکرٹری راجہ آفتاب کو بھی قید کی سزا سنائی ہے۔

حامد سعید کاظمی کے علاوہ راؤ شکیل اور راجہ آفتاب نے ذیلی عدالت کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔

سابق وزیر حامد سعید کاظمی کو مارچ 2011ء کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں اُنھیں اگست 2012 میں ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔

واضح رہے کہ 2010ء میں حج انتظامات میں بدعنوانی اور پاکستانی حاجیوں سے زیادہ رقم وصول کرنے کی اطلاعات کا عدالت عظمیٰ نے ازخود نوٹس لیا تھا۔

حامد سعید کاظمی 2010 میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور تھے اور ان پر اُس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کابینہ کے ہی ایک رکن اعظم سواتی نے بھی بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

بعد ازاں یوسف رضا گیلانی نے دونوں وزراء کو ان کے عہدوں سے ہٹا کر تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG