رسائی کے لنکس

مغربی کنارے میں لاپتہ اسرائیلی لڑکےکی تلاش کے دوران تشدد میں ایک فلسطینی ہلاک، کم از کم 25 زخمی


 مقبوضہ مغربی کنارے میں نبلوس شہر کے قریب فلسطینی پناہ گزینوں کے بلتا کیمپ پر9 اپریل کو اسرائیلی فورسز کے چھاپے کے دوران دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے۔فوٹو اے ایف پی
مقبوضہ مغربی کنارے میں نبلوس شہر کے قریب فلسطینی پناہ گزینوں کے بلتا کیمپ پر9 اپریل کو اسرائیلی فورسز کے چھاپے کے دوران دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے۔فوٹو اے ایف پی

اسرائیلی اور فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے جمعہ کے روز ایک اسرائیلی نوجوان کے لاپتہ ہونے کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر تلاش کی مہم شروع کی، جس میں تلاش کرنے والی ٹیم کی فلسطینی دیہاتیوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔

اے ایف پی نے اطلاع دی ہے فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اس کے بعد ہونے والے تشدد میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 25 زخمی ہوئے۔ فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ زخمیوں میں سے 8 کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج اور لڑکے کے خاندان کے ایک رکن نے بتایا کہ 14 سالہ بینجمن اچیمیر صبح 6:30 بجے رملہ کے قریب ایک چوکی ملاچی ہشالوم سے لاپتہ ہو گیا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ پولیس اور فضائی، زمینی اور دیگر فورسز، سڑکوں کو بند کرنے اور علاقے کو چھاننے میں شامل ہیں۔

آبادکاروں کا دھاوا

اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے متعدد یہودی آباد کاروں کو دیکھا جو مالاچی ہشالوم کے مغرب میں تقریباً 500 میٹر کے فاصلے پر قریبی گاؤں المغییر پر دھاوا بولنے کی کارروائی کا حصہ تھے۔

گاؤں کے میئر امین ابو عالیہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ آباد کاروں نے لاپتہ اسرائیلی لڑکے کی تلاش کے بہانے قصبے پردھاوا بولا تھا۔ انہوں نے کہا "جب فوج ان کی مدد کرنے پہنچی تو انہوں نے گاؤں پر حملہ کیا۔"

مئیر کا کہنا ہے کہ ایک موذن کی جانب سے گاؤں کے رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے کی تاکید کے باوجود بندوقوں اور پتھروں سے لیس آباد کاروں نے فلسطینی گاؤں پر دھاوا بولا۔

فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ اس کے بعد ہونے والے تشدد میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور 25 زخمی ہوئے۔ فلسطینی ہلال احمر کے مطابق زخمیوں میں سے آٹھ کو گولیوں سے نشانہ بنایا گیا۔

علاقے میں اسرائیلی بستیوں کو خدمات فراہم کرنے والی علاقائی کونسل کے سربراہ اسرائیل گانز نے بتایا کہ ہزاروں لوگ ان کے ساتھ تلاش میں شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا، "ملک بھر سے ہزاروں رضاکار،اور فوجی یونٹ، کونسل کے ساتھ مل کر ٹین ایجر کو تلاش کر رہے ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا، "تمام امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں، افواج ہر منظر نامے کو سنجیدگی سے دیکھ رہی ہیں۔ ہم اس وقت تک یہیں رہیں گے جب تک بینجمن ہمیں نہیں مل جاتا۔"

لاپتہ نوجوان کی بہن حنا نے بتایا کہ اس کا بھائی اس علاقے سے واقف تھا، جہاں وہ اکثر بھیڑیں چراتا تھا-

اسرائیلی فوج کا بیان

جمعہ کو دیر گئے فوج نے کہا کہ سیکورٹی فورسز علاقے میں"پرتشدد بلوائیوں " کو منتشر کرنے کے لیے آئی تھیں،" انہوں نے مزید کہا کہ "فوجیوں پر پتھراؤ کیا گیا، اور انہوں نے جوابی فائرنگ کی"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ "فورسز نے المغایر قصبے میں داخل ہونے والے اسرائیلی شہریوں کو واپس بھیجنے کے لیے آپریشن کیا تھا۔"

فوج کے مطابق پرتشدد فسادات ختم ہو چکے ہیں اور قصبے میں کوئی اسرائیلی شہری موجود نہیں ہے۔" فوج نے انکشاف کیا کہ ایک فوجی کو پتھراؤ کے نتیجے میں زخمی ہونے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا۔

مغربی کنارے میں، جس پر اسرائیل نے 1967 سے قبضہ کر رکھا ہے، گزشتہ سال کے اوائل سے تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو 7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے شدت اختیار کر گیا ہے۔

فلسطینی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں کے ہاتھوں کم از کم 462 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

بڑھتے ہوئے تشدد کے پیش نظر، واشنگٹن اور اس کے کچھ اتحادیوں نے پہلی بار چند آباد کاروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

یہ رپورٹ اے ایف پی کی معلومات پر مبنی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG