رسائی کے لنکس

جعلی پولیس مقابلے کی تحقیقات کی جائیں: بھارتی عدالتِ عظمیٰ کا حکم


جعلی پولیس مقابلے کی تحقیقات کی جائیں: بھارتی عدالتِ عظمیٰ کا حکم
جعلی پولیس مقابلے کی تحقیقات کی جائیں: بھارتی عدالتِ عظمیٰ کا حکم

گجرات کی نریندر مودی حکومت کو منگل کے روز اُس وقت شدید دھچکا لگا جب سپریم کورٹ نے 2005ء کے سہراب الدین شیخ جعلی پولیس مقابلے کی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے ذریعے دوبارہ تفتیش کا حکم دے دیا۔

جسٹس چیٹر جی اور جسٹس آفتاب عالم پر مشتمل بینچ نے سہراب الدین کے بھائی رباب الدین کی طرف سے درخواست قبول کرتے ہوئے یہ حکم دیا ہے۔

تین سینئر پولیس افسران گجرات کے اُس وقت کے ڈی آئی جی اور ایس پی اور دھنیش نامی راجستھان کے عہدے دار اِس معاملے میں اصل ملزم ہیں اور تینوں اِس وقت عدالتی تحویل کے تحت جیل میں ہیں۔

خیال رہے کہ اب تک گجرات کی سپیشل تحقیقاتی ٹیم اِس کیس کی جانچ کر رہی تھی۔ اُدھر گجرات حکومت کے ترجمان نے نارائن داس نے کہا ہے کہ اِس فیصلے کا ریاستی حکومت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

واضح رہے کہ 22نومبر 2005ء کو گجرات پولیس نے سہراب الدین، اُس کی بیوی کوثر بی بی اور اُن کے ساتھی کو حیدرآباد دکن سے مہاراشٹر جاتے ہوئے بس سے اتار کر گولی مار دی گئی تھی۔ گجرات پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ نریندر مودی کے قتل کا منصوبہ تیار کر رہے تھے۔ خیال رہے کہ گجرات حکومت سی بی آئی کی تفتیش کی مخالفت کرتی رہی ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد رباب الدین کے وکیل نے کہا کہ یہ جرم اعلیٰ پولیس عہدے داروں نے کیا تھا۔ لہٰذا ہم نے عدالت ِعظمیٰ سے درخواست کی تھی کہ اس معاملے کی تحقیقات سی بی آئی کے ذریعے کرائی جائے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG