رسائی کے لنکس

اسرائیل کے ایران پر میزائل داغنے کی اطلاعات، ایرانی ڈیفنس سسٹم فعال


فائل فوٹو
فائل فوٹو

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے امریکی میڈیا رپورٹ میں ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران میں ایک مقام پر میزائل داغے ہیں۔

تاہم رائٹرز نے کہا ہے کہ وہ آزادانہ طور پر ابھی ان رپورٹس کی تصدیق نہیں کر سکا۔

رپورٹ کے مطابق امریکی اہلکار نے اسرائیل کی جانب سے میزائل حملے کے بارے میں اے بی سی نیوز کو بتایا۔

اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امریکی میڈیا رپورٹس پر 'فی الحال' کوئی تبصرہ کرنا نہیں چاہتے۔

امریکی میڈیا رپورٹس میں ایران کے نشانہ بنائے گئے کسی مقام کی نشاندہی نہیں کی گئی ہے۔ البتہ ایران کی نیم سرکاری نیوز ایجنسی 'فارس نیوز' نے ایرانی شہر اصفہان کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب دھماکوں کی اطلاع دی ہے۔

تہران حکومت نے فوری طور پر دھماکوں کی اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کہ اصفہان شہر ایران کے دارالحکومت تہران سے تقریباً 350 کلومیٹر (215 میل) جنوب میں ہے۔ 'رائٹرز' کے مطابق ایران کے یورینیم افزودگی پروگرام کے مرکز 'نطنز' سمیت کئی ایرانی جوہری مقامات اصفہان میں واقع ہیں۔

فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق دھماکوں کی اطلاعات کے بعد ایرانی فوج نے ایئر ڈیفنس سسٹم کو فعال کر دیا ہے۔

اسرائیل کے ایران پر میزائل حملے کی اطلاعات ایسے موقع پر سامنے آ رہی ہیں جب دونوں ملکوں کے درمیان یکم اپریل کے بعد سے شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔

یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے میں ایرانی فوجی کمانڈر سمیت سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایران نے حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا تاہم اسرائیل نے اب تک سفارت خانے پر حملے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔

ایرانی نے 13 اپریل کو اسرائیل پر 300 سے زائد میزائل اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا اور اسے سفارت خانے کو نشانہ بنانے کا جواب قرار دیا تھا۔

دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد عالمی برادری تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کر رہی ہے۔

اسرائیل کی ایران کی سرزمین پر تازہ ترین کارروائی کے بعد خبر رساں ادارے 'ایسو سی ایٹڈ پریس' کے مطابق تجارتی پروازوں نے جمعہ کی صبح بغیر کسی وضاحت کے مغربی ایران کی طرف اپنا رخ موڑنا شروع کر دیا ہے۔

دبئی میں قائم کیریئر ایمریٹس اور فلائی دبئی نے مقامی وقت کے مطابق صبح 4:30 بجے کے قریب مغربی ایران کا رخ موڑنا شروع کیا۔ انہوں نے کوئی وضاحت پیش نہیں کی ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' اور 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG