رسائی کے لنکس

وعدہ صدام کو صرف برطرف کرنے تک کا تھا: ٹونی بلیئر


ٹونی بلیئر
ٹونی بلیئر


برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ٹونی بلیئر نے ایک طویل انتظار کے بعد جمعے کے دن کو برطانوی تحقیقاتی کمیشن برائے عراق جنگ کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے عراق جنگ میں شمولیت کے اپنے فیصلے کا دفاع کیا۔

ٹونی بلیئر کا کہنا تھا کہ سابق عراقی صدر کا رویہ بہت معاندانہ تھا اور وہ ان کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری کا خطرہ نہیں مول لے سکتے تھے۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد برطانیہ اور امریکہ کے عراق سے درپیش خطرات کے اندازوں میں بہت زیادہ تبدیلی آ گئی تھی۔

ٹونی بلیئر ۲۰۰۳ء میں برطانیہ کے وزیر اعظم تھے اور عراق پر حملے میں انہوں نے برطانوی فوج عراق بھیج کر امریکی صدر جارج بش کا ساتھ دیا تھا۔ دونوں رہنماؤں کو پکا یقین تھا کہ عراقی ڈکٹیٹر کے پاس وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار موجود ہیں، تاہم یہ ہتھیار آج تک نہیں دریافت ہوئے۔ بلیئر نے کمیشن کو بتایا کہ ان کا صدر بش سے وعدہ صرف صدام حسین کو برطرف کرنے تک کا تھا۔

ٹونی بلیئر کا برطانوی فوج عراق بھیجنا ان کی وزارت عظمیٰ کا سب سے متنازع فیصلہ تھا اوراس معاملے پر ان پر عوام کو دھوکا دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG