رسائی کے لنکس

اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیرِ اعظم تعیناتی کیوں کی گئی؟


  • وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیرِ اعظم مقرر کر دیا۔
  • کابینہ ڈویژن نے اتوار کو اسحاق ڈار کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔
  • اسحاق ڈار وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ غیر ملکی دورے پر ہیں۔
  • پاکستان میں اس سے قبل 2012 میں پیپلزپارٹی کے دورِ حکومت میں چوہدری پرویز الہٰی کو ڈپٹی وزیرِ اعظم بنایا گیا تھا۔

اسلام آباد -- وزیرِ اعظم پاکستان نے وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کو پاکستان کا نائب وزیرِ اعظم مقرر کر دیا ہے۔

اتوار کو کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے مطابق وزیرِ اعظم کی ہدایت پر تاحکمِ ثانی اسحاق ڈار کو نائب وزیرِ اعظم مقرر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف غیر ملکی دورے کے پہلے مرحلے میں ہفتے کو سعودی عرب پہنچے ہیں۔ اتوار کو اُنہوں نے ریاض میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس میں شرکت کی اسحاق ڈار بھی اُن کے ہمراہ تھے۔

پاکستان کے آئین میں ڈپٹی وزیرِ اعظم کے عہدے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اس سے قبل جون 2012 میں اس وقت کے وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف کی ہدایت پر کابینہ ڈویژن نے نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس میں چوہدری پرویز الہٰی کو ڈپٹی وزیرِ اعظم مقرر کیا گیا تھا۔

چوہدری پرویز الہٰی اس سے قبل پیپلزپارٹی کی مخلوط حکومت میں وفاقی وزیر برائے دفاعی پیدوار اور انڈسٹری تھے۔

قانونی ماہرین کے مطابق نائب وزیرِ اعظم کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوتا، تاہم علامتی طور پر یہ بڑا عہدہ ہے۔

وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے ایسے وقت میں اسحاق ڈار کو نائب وزیرِ اعظم مقرر کیا ہے جب مسلم لیگ (ن) کے اندر اختلافات کی خبریں سامنے آ رہی ہیں تاہم حکمراں جماعت ان اختلافات کو رد کر رہی ہے۔

اسحاق ڈار پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دورِ حکومت میں وزیرِ خزانہ رہ چکے ہیں۔ تاہم رواں برس انتخابات کے بعد بننے والی مخلوط حکومت میں اُنہیں وزیرِ خارجہ مقرر کیا گیا تھا۔

'آئین میں ڈپٹی وزیرِ اعظم کی کوئی گنجائش نہیں'

آئینی اور قانونی ماہر ڈاکٹر خالد رانجھا کہتے ہیں کہ آئینِ پاکستان، قانون اور رولز میں ڈپٹی وزیرِ اعظم کے عہدے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت وزیرِ اعظم کوئی رُکن قومی اسمبلی ہی بن سکتا ہے۔ لہذٰا سینیٹر وزیرِ اعظم نہیں بن سکتا تو پھر سوال یہ اُٹھتا ہے کہ ایک سینیٹر ڈپٹی وزیرِ اعظم کیسے بن سکتا ہے؟

سینئر صحافی نصرت جاوید کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار وزیرِ خارجہ بنائے جانے پر مطمئن نہیں تھے، لہذٰا اُنہیں خوش کرنے کے لیے ڈپٹی وزیرِ اعظم بنایا گیا ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے نصرت جاوید کا کہنا تھا کہ یہ تقرری اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس وقت وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار دونوں سعودی عرب میں ہیں۔ لہذٰا کوئی تو جلدی تھی جو اتوار کو نوٹی فکیشن جاری کیا گیا۔

سینئر صحافی ثناء اللہ خان کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیرِ اعظم تعنیاتی ایسے وقت میں کی گئی ہے جب ایک طرف مسلم لیگ (ن) میں اندرونی اختلافات کی باتیں ہو رہی ہیں۔ تو دوسری جانب سابق نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کو وزیرِ خارجہ بنانے کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

سابق وفاقی سیکریٹری فضل اللہ قریشی کہتے ہیں کہ یحییٰ خان کی حکومت میں ذوالفقار علی بھٹو بھی ایک طرح سے ڈپٹی وزیرِ اعظم کے طور پر کام کر رہے تھے۔ اُن کے بعد پرویز الہٰی اور اب اسحاق ڈار کی تعیناتی ہوئی ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG