رسائی کے لنکس

النصر اسپتال کے ملبے میں اجتماعی قبروں سے اب تک 283 لاشیں برآمد


نصر ہسپتال کے کھنڈر سے ملنے والی لاشوں کی ازسر نو تدفین کے لیے قبرستان میں لے جائے جانے سے پہلے لواحقین سوگواری کے عالم میں ، فوٹو رائٹرز،21 اپریل 2024
نصر ہسپتال کے کھنڈر سے ملنے والی لاشوں کی ازسر نو تدفین کے لیے قبرستان میں لے جائے جانے سے پہلے لواحقین سوگواری کے عالم میں ، فوٹو رائٹرز،21 اپریل 2024
  • شہر کے مرکزی اسپتال کے ملبے میں تین اجتماعی قبروں میں سےہفتے بھر میں اب تک 283 لاشیں برآمد، اگلے دو روز میں مزید 200 کے ملنے کا امکان: فلسطینی حکام
  • اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسے اسپتالوں کے اندر لڑنے پر مجبور کیا گیا کیونکہ وہاں سے حماس کے جنگجو آپریٹ کرتے تھے، جس کی طبی عملہ اور حماس تردید کرتے ہیں۔
  • اسرائیلی فوجیوں نے خان یونس کے مشرقی حصے میں ایک بار پھر اچانک حملہ کیا اور کھنڈرات بنے گھروں میں واپس آنے والے مکینوں کے مطابق انہیں ایک بار پھر بھاگنے پر مجبور کر دیا۔

فلسطینی حکام کے مطابق خان یونس میں جنوبی غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال النصر کے کھنڈرات میں موجود اجتماعی قبروں سے 73 مزید لاشیں ملی تھیں ، جس کے بعدہفتے بھر کے دوران ملنے والی لاشوں کی تعداد 283 ہوگئی ہے۔ مزید کئی لاشیں برآمد ہوئیں، جنہیں اسرائیلی فوجی وہاں چھوڑ گئے تھے ۔

مزید جنوب میں رفح پر نئےفضائی حملے ہوئے، جو ایسی آخری پناہ گاہ ہے جہاں محصور شہر کے 23 لاکھ لو گوں میں سےنصف سے زیادہ پناہ لئے ہوئے ہیں۔

' اجتماعی قبروں کی کھدائی '

خبر رساں ادارے رائٹرز نے جنوبی غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال نصر کے کھنڈرات میں، ہنگامی کارکنوں کو سفید ایمر جینسی لباس پہنے ،دستی آلات اور کھدائی کرنے والے ٹرکوں کے ساتھ زمین سے لاشیں کھود کر نکالتے ہوئے دیکھا۔

خان یونس کے نصر ہسپتال کے کھنڈرات سے ہنگامی کارکن ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کو نکال کر کسی قبرستان میں منتقل کرنے کےلیےکھدائی کر رہے ہیں۔ فوٹو رائٹرز 21 اپریل 2024
خان یونس کے نصر ہسپتال کے کھنڈرات سے ہنگامی کارکن ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی لاشوں کو نکال کر کسی قبرستان میں منتقل کرنے کےلیےکھدائی کر رہے ہیں۔ فوٹو رائٹرز 21 اپریل 2024

ایمرجینسی سروسز کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اس مقام سے مزید 73 لاشیں ملی تھیں ، جس کے بعدہفتے بھر کے دوران ملنے والی لاشوں کی تعداد 283 ہوگئی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اسے اسپتالوں کے اندر لڑنے پر مجبور کیا گیا کیونکہ وہاں سے حماس کے جنگجو آپریٹ کرتے تھے، جس کی طبی عملہ اور حماس تردید کرتے ہیں۔

غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک برآمد ہونے والی لاشیں اس مقام سے ملنے والی کم از کم تین اجتماعی قبروں میں سے صرف ایک سے نکلی ہیں۔

حماس کے زیر انتظام سرکاری میڈیا آفس کے ڈائریکٹر اسماعیل الثوابتا نے رائٹرز کو بتایا، " دوسرے دو قبرستانوں میں کام شروع کرنے سے پہلے ہم توقع کر رہے ہیں کہ آئندہ دو دنوں میں اسی اجتماعی قبر سے مزید 200 لاشیں برآمد ہوں گی ۔"

نصر ہسپتال کے کھنڈرات سے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی ایک اجتماعی قبر سے کھود کر نکالی جانے لاشوں کو از سر نو تدفین کے لیے کسی قبرستان میں لے جانے کا بندوبست کیا جا رہا ہے، فوٹو رائٹرز، 21 اپریل 2024
نصر ہسپتال کے کھنڈرات سے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی ایک اجتماعی قبر سے کھود کر نکالی جانے لاشوں کو از سر نو تدفین کے لیے کسی قبرستان میں لے جانے کا بندوبست کیا جا رہا ہے، فوٹو رائٹرز، 21 اپریل 2024

اسمائیل الثوابتا نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ اسپتال میں موت کی سزائیں دے رہا ہے اور لاشوں کو بلڈوزر سے دفن کر کے اپنے جرائم کو چھپا رہا ہے۔ اسرائیل موت کی سزائیں دینے کے عمل کی سختی سے تردید کرتا ہے۔

لاشوں کی تدفین

رشتے دار اجتماعی قبر سے برآمد ہونے والی اپنے عزیزوں کی لاشوں کو لینے کے لیے آرہے ہیں تاکہ ان کی اس سر نو تدفین کر سکیں ۔ پیر کو ہسپتال کی زمینوں سے برآمد ہونے والے ایک شخص، اسامہ ال شوباگی کی لاش ان کے لواحقین ایک قبرستان میں لائے تاکہ انہیں ان کی اس بہن کی قبر کے پہلو میں دفن کیا جا سکے ، جسےشوباگی نے ایک بار بیمار ہونے پر اپنا ایک گردہ عطیہ کیا تھا۔

اسامہ کی اہلیہ سومیا نے کہا ، "میری بڑی بیٹی نے مجھ سے اپنے والد کی قبر پر جانے کے لیے کہا تھا۔ میں اسے بتاؤں گی کہ ہم اس کے والد کی تدفین کرتے ہی اس سے ملنے آئیں گے۔ خدا کا شکر ہے ۔ یہ منظر بہت سخت ہے، لیکن ہمیں انہیں دفن کرنے کے بعد کچھ سکون مل سکتا ہے۔"

انہوں نے اپنے ایک ہاتھ میں چند پیلے پھول، اور دوسرے میں اپنی چھوٹی بیٹی ہند کا ہاتھ تھاماہوا تھا ، جس نے اپنے والد کو الوداع کہنے کے لیے ہلکے ذرد رنگ کا ڈزنی "فروزن" ٹریک سوٹ پہنا ہوا تھا۔

اس ننھی لڑکی نےاپنے والد کی قبر پر کہا "وہ مجھ سے پیار کرتے تھے، میرے لیے چیزیں خریدتے تھے، اور وہ مجھے گھمانےلے کر جاتے تھے۔

خان یونس میں اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کے رشتےدار ان کی میتوں پر سوگ مناتے ہوئے ، فوٹو اے پی 22 مارچ2024
خان یونس میں اسرائیلی بمباری میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کے رشتےدار ان کی میتوں پر سوگ مناتے ہوئے ، فوٹو اے پی 22 مارچ2024

وسطی غزہ میں نصیرات کے علاقے میں، حکام نے بتایا کہ ایک فضائی حملے میں سولر پینلز کو نقصان پہنچا ہے جس پر ہسپتال بجلی کے لیے انحصار کرتا ہے۔

غزہ کے رہائشیوں نے رفح سمیت کئی دوسرے علاقوں میں فضائی حملوں کی اطلاع دی جہاں ایک روز قبل ڈاکٹروں نے ہلاک ہونے والوں میں شامل ایک حاملہ ما ں کا سیزیرین آپریشن کر کے اس کی نومولود بچی کو زندہ بچا لیا تھا۔

رفح میں ایک پلاک شدہ فلسطینی ماں ، سبرین ال شیخ کے پیٹ سے سیزرین آپریشن کے ذریعے زندہ پیدا ہونے والی بچی ، فوٹو رائٹرز 20 اپریل 2024
رفح میں ایک پلاک شدہ فلسطینی ماں ، سبرین ال شیخ کے پیٹ سے سیزرین آپریشن کے ذریعے زندہ پیدا ہونے والی بچی ، فوٹو رائٹرز 20 اپریل 2024

اسرائیل نے غزہ میں اپنی جنگ اس وقت شروع کی جب عسکریت پسند گروپ حماس کے جنگجوؤں نے 7 اکتوبر کو سرحدی باڑ کے پار حملہ کیا اور اسرائیل کے اعدادو شمار کے مطابق 1200 افراد کو ہلاک اور 250 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا۔

اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر ایک زمینی حملہ کیا اور حماس کو تباہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اب تک 34,000 سے زیادہ لوگوں کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے، جبکہ مزید ہزاروں لاشوں کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG