رسائی کے لنکس

کراچی: فائرنگ سے جامعہ کراچی کے پروفیسر قتل


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ڈاکٹر شکیل اوج 19 سال سے جامعہ کراچی سے وابستہ تھے۔ وہ ایک درجن سے زائد کتابوں کے مصنف بھی تھے۔

پاکستان کے اقتصادی مرکز کراچی میں جمعرات کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اسلامیات کے سربراہ اور معروف مذہبی دانشور ڈاکٹر محمد شکیل اوج کو ہلاک کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر اوج اپنی ایک ساتھی پروفیسر کے ہمراہ گاڑی میں جا رہے تھے کہ گلشن اقبال میں مسجد بیت المکرم کے قریب انھیں فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا۔

انھیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن ڈاکٹروں کے مطابق وہ راستے میں ہی دم توڑ چکے تھے۔

ڈاکٹر شکیل اوج 19 سال سے جامعہ کراچی سے وابستہ تھے اور وہ ایک درجن سے زائد کتابوں کے مصنف بھی تھے۔

کراچی پولیس کے ایک ’ایس ایس پی‘ پیر محمد شاہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ اس واقع سے متعلق شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں کراچی میں ایک بار پھر ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جب کہ گزشتہ سال ستمبر سے پولیس اور رینجرز شہر میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

اسی ماہ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے سابق سینیٹر علامہ عباس کمیلی کے صاحبزادے اکبر کمیلی کو ہدف بنا کر قتل کیا گیا جب کہ اس واقعے کے چند ہی روز بعد سنی مسلک کے ایک اہم تدریسی ادارے جامعہ بنوری کے مہتمم اعلیٰ مفتی نعیم کے داماد مولانا مسعود بیگ کو بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

مولانا مسعود بیگ بھی کراچی یونیورسٹی سے وابستہ تھے۔

ایک روز قبل ہی حکام نے کراچی میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں کالعدم دہشت گرد تنظیم کے سات شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG