رسائی کے لنکس

کرزئی چین میں


افغانستان کے صدر مذاکرات کے لیے چین کے دورے پر ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور اقتصادی تعلقات مضبوط بنانا ہے۔

چینی صدر ہو جن تاؤ نے بدھ کے روز بیجنگ کے دورے پر آئے ہوئے افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی۔ توقع ہے کہ اس دورے کے دوران توجہ استحکام اور سرمایہ کاری کے مواقع پر مرکوز رہے گی۔

مسٹر کرزئی کے ایجنڈے پر سر فہرست ایک مقصد اپنے ملک میں جاری تشدد سے نمٹنے میں مدد حاصل کرنا ہے۔ چین کو افغانستان میں خصوصی طور پر وہاں کی سخت گیر مسلم شورش پر تشویش ہے کیوں کہ وہ الزام عائد کرتا ہے کہ چین کے دور دراز مغربی علاقے سنکیانگ کے علیٰحدگی پسندوں نے افغانستان میں تربیت اور پناہ حاصل کی ہے۔

س ہفتے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان شین گانگ نے کہا تھا کہ ان کا ملک سمجھتا ہے کہ ایک پر امن اور مستحکم افغانستان ایک اچھا پڑوسی ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ چین افغانستان کو پر امن تعمیر نو کے سلسلے میں درپیش چیلنجوں کو سمجھتا ہے اور وہ اس جنگ زدہ ملک میں امن کے قیام میں مدد کے لیے ہمیشہ اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین جس حد تک معاونت کر سکتاہے، کرے گا۔

بیجنگ میں افغان سفارت خانے نے کہا ہے کہ چین نے حالیہ برسوں میں تعمیر نو کے سلسلے میں ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔

چین اور افغانستان اقتصادی تعلقات کو بھی فروغ دے رہے ہیں۔ شین کہتے ہیں کہ صدر کرزئی کےدورے کے دوران دونوں فریق باہمی اعتماد اورتجارتی اور اقتصادی تعاون مزید بڑھانے پر خیالات کا تبادلہ کریں گے۔

دونوں ملکوں کے درمیان سب سے بڑے معاہدے میں ایک چینی کمپنی کی جانب سے کابل کے جنوب میں واقع تانبے کی ایک کان میں موجود تانبے کے دنیا بھر کے ایک سب سے بڑا ذخیرے کو ترقی دینے کے لیے تین ارب سے زیادہ ڈالر خرچ کرنے کا وعدہ شامل ہے۔ تاہم یہ پراجیکٹ طالبان کے مسلسل تشدد کے باعث تاخیر کا شکار ہے۔

جمعرات کے روز صدر کرزئی نے پیکنگ یونیورسٹی میں طالب علموں سے خطاب کیا۔ وہ جمعرات کی رات رخصت ہونے سے قبل وزیر اعظم وین جیا باؤ اور چین کی مقننہ کے چیئر مین وو و بنگو سے بھی ملاقات کریں گے۔

XS
SM
MD
LG