رسائی کے لنکس

لندن طلبہ کے لیے ملک کا مہنگا ترین شہر: رپورٹ


ایک جائزہ رپورٹ سے انکشاف ہوتا ہے کہ لندن میں ایک طالب علم کا ایک ہفتے کا خرچ ملک کی ٹاپ یونیورسٹیوں کے طلبہ کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔

برطانیہ کا دارالحکومت لندن اعلیٰ تعلیم، درس و تدریس اور تحقیق کے لیے ایک ممتاز عالمی مرکز ہے جہاں دنیا بھر سے آنے والے طلبہ اس شہر میں آکر یہاں کے کثیر النسلی اور کثیر الثقافتی ماحول سے بہت متاثر ہوتے ہیں وہیں ان کا ایک مستقل مسئلہ مالی پریشانیاں بھی رہتی ہیں۔

انھیں یہ شہر برطانیہ کے دوسری یونیورسٹی طلبہ کے مقابلے میں رہائش، تعلیم، سماجی سرگرمیوں اورنقل و حرکت کے اخراجات کےحوالے سے کتنا مہنگا پڑتا ہے۔

اس حوالے سے شائع ہونے والی ایک جائزہ رپورٹ سے انکشاف ہوتا ہے کہ لندن میں ایک طالب علم کے ایک ہفتہ کا خرچ ملک کی ٹاپ یونیورسٹیوں کے طلبہ کے مقابلے میں تقریباً دوگنا ہے۔

ملک کی پچاس سے زائد ٹاپ یونیورسٹیوں میں اخراجات پر کی جانے والی ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ اس وقت لندن میں ایک طالب علم اوسطاً 212 پاونڈ تک ہفتہ وار کرایہ ادا کرتا ہے جبکہ بیلفاسٹ کی کوئنز میری یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبہ رہائش کے لیے اوسطاً 89.77 پاونڈ ہفتہ وار ادا کرتے ہیں۔

ملک میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے سب سے مہنگی یونیورسٹی ' ایس او اے ایس یونیورسٹی آف لندن' ہے اس کے بعد'یونیورسٹی کالج لندن' اور ملک کی تیسری مہنگی یونیورسٹی 'کنگز کالج لندن' ہے۔

دریں اثناء ملک کی 9 مہنگی ترین یونیورسٹیاں بھی لندن میں ہیں، جن میں امپیریل کالج لندن چوتھے نمبر پر اس کے بعد یونیورسٹی آف آرٹس، لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس، گولڈ اسمتھ کالج اور کوئنز میری یونیورسٹی ملک کی مہنگی ترین یونیورسٹیوں میں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ رہائش کے اخراجات ایس او اے ایس یونیوسٹی کے طلبہ ادا کرتے ہیں جو 212 پاونڈ فی ہفتہ کرایہ ادا کرتے ہیں۔ ان کے مقابلے میں لندن میں سب سے سستا کرایہ کوئنز میری یونیورسٹی کے طلبہ ادا کرتے ہیں جہاں ایک طالب علم اوسطاً 134 پاونڈ فی ہفتہ کرایہ ادا کرتا ہے۔

کریڈٹ کارڈ کمپنی ماربیلس کی طرف سے مرتب کردہ رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ لندن میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ برطانیہ میں ان کے ہم عصر طلبہ کے مقابلے میں نقل و حمل پر سب سے زیادہ اخراجات برداشت کرتے ہیں۔ جس میں ان کے ماہانہ ٹریول پاس کی قیمت 130 پاونڈ ہے، ان کے مقابلے میں ڈنڈی یونیورسٹی کے طلبہ سفر کے اخراجات پر ماہانہ 37.75 پاونڈ ادا کرتے ہیں۔

ادھر لندن کے طلبہ سماجی سرگرمیوں اور تفریحات پر بھی ملک کے دوسرے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلبہ کے مقابلے میں زیادہ خرچ کرتے ہیں جیسا کہ لندن میں ایک طالب علم سینما کے ٹکٹ کے لیے تقریباً 12 پاونڈ ادا کرتا ہےجو لاف بروح میں فلم دیکھنے کے مقابلے میں تین گنا مہنگا ہے جہاں سینما کے ٹکٹ کی قیمت 4.50 پاونڈ ہے۔

اسی طرح دارالحکومت لندن میں ایک طالب علم الکوحل کے ایک گلاس کے لیے 4 پاونڈ ادا کرتا ہے اور ان کے مقابلے میں کیل میں طلبہ کی طرف سے ایک گلاس الکوحل کی قیمت 2.50 پاونڈ ادا کی جاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق ملک کے دوسرے طلبہ کے مقابلے میں لندن کی امپیریل کالج لندن کے طلبہ کے رات کی سرگرمیوں کے اخراجات سب سے زیادہ ہیں جو کباب ہاوس کے ایک ڈنر پر تقریباً 8.38 پاونڈ ادا کرتے ہے ان کے مقابلے میں لیڈز کا ایک طالب علم رات کے کھانے کی قیمت تقریباً 3.96 پاونڈ ادا کرتا ہے۔

لندن میں طلبہ مہنگے ترین جم کی رکنیت کی فیس 22 پاونڈ ماہانہ ادا کرتے ہیں تاہم واروک یونیورسٹی کے طلبہ ملک کے مہنگے ترین جم کی رکنیت کی فیس 33 پاونڈ ماہانہ ادا کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG