رسائی کے لنکس

نیپال میں شرپاگائیڈز کا ہڑتال کا ارادہ


نیپال حکومت نے ہلاک ہونے والے ہر گائیڈ کے اہل خانہ کو 400 ڈالرز دینے کا اعلان کیا جبکہ شرپا معاوضے میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے نیپال میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر برفانی تودے کے جان لیوا حادثے کے بعد وہاں کے شرپا گائیڈز اپنی اجرت اور بہبود سے متعلق سہولتوں کے لیے پڑتال کرنے کا سوچ رہے ہیں۔

جمعہ کو ہونے والے اس حادثے میں تین شرپا گائیڈز اسپتال داخل ہوئے تھے جبکہ تین لاپتا گائیڈز کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ وہ ہلاک ہوگئے ہیں۔ اس واقعے میں 13 گائیڈز ہلاک ہوئے تھے۔

یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب کم بلندی پر واقع کیمپ میں موجود غیر ملکی کوہ پیماؤں کی مہم جوئی کے لیے گائیڈز راستہ تیار کررہے تھے۔ اس واقعے نے گائیڈز کے کام میں جان کو لاحق خطرے کی جانب توجہ مبذول کرائی ہے۔

نیپال حکومت نے ہلاک ہونے والے ہر گائیڈ کے اہل خانہ کو 400 ڈالرز دینے کا اعلان کیا جبکہ شرپا معاوضے میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

شرپا کوہ پیمائی کے موسم میں صرف 5 ہزار ڈالرز تک کماتے ہیں۔ نیپال کے حکام نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے مہم جوئی کا موسم بہت زیادہ متاثر ہو سکتا ہے جو کہ آئندہ ماہ شروع ہونے جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق تقریباً ایک ہزار افراد پہاڑ پر بہتر موسم کے انتظار میں ہیں۔

برفانی تودے کے حادثے میں بچ جانے والے ایک شرپا گائیڈ نے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ چار گھنٹے امداد کے لیے انتطار کے دوران اس نے اپنے مرتے ہوئے ساتھیوں کی چیخیں سنیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ چوٹی پر جانے کی کوشش نہیں کرے گا۔

دریں اثناء ڈسکوری چینل نے اپنے ماہر جوبی اوگوین کی ماؤنٹ ایورسٹ سے جمپ سوٹ میں چھلانگ کا ادارہ منسوخ کردیا ہے۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر اوگوین کا کہنا تھا ’’میں بیس کیمپ میں محفوظ ہوں لیکن میں اپنی شرپا ٹیم گنوا بیٹھا ہوں۔ یہ لوگ مجھ سے کئی درجے بہتر تھے۔ میرا دل ٹوٹ چکا ہے۔‘‘

1953 میں ایڈمنڈ ہیلری اور تینزنگ نورگے کی پہلی مرتبہ کامیاب مہم جوئی کے بعد اب تک چار ہزار سے زائد کوہ پیما ماؤنٹ ایورسٹ سر کر چکے ہیں جب کہ تقریباً 250 کوشش کے دوران جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
XS
SM
MD
LG