رسائی کے لنکس

اوباما، مریخ پر خلاباز بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں


صدر اوباما، ناسا کا دورہ کرتے ہوئے
صدر اوباما، ناسا کا دورہ کرتے ہوئے

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اُنھیں توقع ہے کہ اُن کی زندگی ہی میں امریکہ مریخ کی طرف مہمات کا آغاز کرسکے گا۔

اُنھوں نے یہ بات جمعرات کو فلوریڈا کے کینیڈی سپیس سینٹر میں کہی، جہاں صدر نے سپیس کے امریکی ادارے ناسا میں اپنا نصب العین واضح کیا، جب کہ اُنھوں نے اپنے منصوبے پر کی جانے والی نکتہ چینی کا حوالہ دیا۔

صدرنے کہا کہ اُنھیں توقع ہےکہ2025ء تک خلائی گاڑی سپیس کی گہرائی اور سورج کے گِرد گھومنے والے چھوٹے سیاروں تک روانہ کیے جائیں گے، اور یہ کہ 2030ء کی وسط تک خلانورد مریخ کے مدار میں بھیجے جائیں گے۔

اُنھوں نےکہا کہ اگلے پانچ برسوں کے دوران ناسا کے بجٹ میں چھ ارب ڈالر کا اضافہ کیا جائے۔ اُنھوں نے کہا کہ اِس رقم میں سے تین ارب ڈالر وزنی راکٹ تیار کرنےکے لیے کی جانے والی تحقیق پر خرچ ہوں گے۔

اِس منصوبے کے تحت ثابت ستاروں کے جھرمٹ کی طرف انسان کو بھیجنے کا زیادہ تر پروگرام منسوخ کیا گیا ہے، جس کی مدد سے خلابازوں کو چاند پر بھیجنا اور موجودہ خلائی شٹل میں بہتری لانا مقصود تھا۔ مسٹر اوباما کا کہنا ہے کہ خلاباز پہلے ہی چاند پر گئے ہیں، اور ضرورت اِس بات کی ہے کہ تسخیر کے عمل کومزید آگے بڑھایا جائے۔

XS
SM
MD
LG