رسائی کے لنکس

بحر الکاہل میں سونامی سے ایشیا میں بڑی تباہی کا خطرہ نہیں


بحر الکاہل میں سونامی سے ایشیا میں بڑی تباہی کا خطرہ نہیں
بحر الکاہل میں سونامی سے ایشیا میں بڑی تباہی کا خطرہ نہیں

جب بھی سات سے زائد شدت کا زلزلہ آتا ہے اور اس کا مرکز سمندر سے قریب ہو تو اس کے گرد ملکوں کو ممکنہ سمندری طغیانی کے بارے میں انتباہ جاری کرنا ایک معمول کی بات ہوتی ہے۔

عالمی ادارہ مو سمیات کے مطابق جنوبی امریکہ کے ملک چلی میں تباہ کن زلزلے کے بعد بحر الکاہل میں طغیانی یا سونامی کی جو لہریں پیدا ہوئیں ہیں اس سے ایشائی بحر الکاہل کے ملکوں میں کسی بڑی تباہی کی توقع نہیں ہے ۔

وائس آف امریکہ سے انٹرویو میں ادارے کے نائب صدر ڈاکٹر قمرالزمان نے کہا کہ جب بھی سات سے زائد شدت کا زلزلہ آتا ہے اور اس کا مرکز سمندر سے قریب ہو تو اس کے گرد ملکوں کو ممکنہ سمندری طغیانی کے بارے میں انتباہ جاری کرنا ایک معمول کی بات ہوتی ہے۔ان کے مطابق بہت سے ملکوں کو جاری کیا گیا انتباہ اب واپس بھی لیا جا چکا ہے۔

اطلاعات کے مطابق چلی میں آنے والے8.8شدت کے زلزلے کے بعد بحر الکاہل میں سونامی کی لہریں اگرچہ موجود ہیں لیکن ان کی شدت توقع سے کم ہے۔

اُدھر جاپان کا کہنا ہے کہ اس کے شمالی ساحل میں 1.2میٹر کی طغیانی ہوئی ہے جس کے بعد دارالحکومت ٹوکیو سے تقریباََ 500کلو میٹر دور واقع شہر کوجی میں آبادی کو محفوظ رہنے کے لیے بلند مقامات پر منتقلی کے لیے کہا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر قمر الزمان نے بتایا کہ اتوار کی صبح تقریباََ چار بج کر 20منٹ پر شمالی پاکستان میں آنے والے زلزلے کا چلی کے زلزلے یا اس کے بعد آنے والے جھٹکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔

ان کے مطابق ”چلی کے زلزلے کا باعث مختلف ٹکٹونکس پلیٹس تھیں جب کہ پاکستان میں جس زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے اس کا مرکز افغانستان کے سرحدی علاقے میں ہندو کش کے پہاڑ تھے جو seismically active یعنی زلزلوں کی زد میں شامل علاقہ قرار دیا جاتا ہے“۔

اتوار کی صبح آنے والے زلزلے کی گہرائی 68کلو میٹر تھی جس کے جھٹکے سوات بالاکوٹ، مانسہرہ، ہنگو، پشاور ، اٹک اور دوسرے علاقوں میں محسوس کیے گئے تاہم اس میں کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

اُدھر پاکستانی وزیر اعظم اور صدر نے چلی کے صدر کے نام اپنے الگ الگ پیغامات میں تباہ کن زلزلے کے باعث ہونے والے نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس اور عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

چلی کے مرکز میں آنے والے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 300سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ 20لاکھ سے زائد افراد اس سے متاثر ہیں۔

XS
SM
MD
LG