رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے اکثر قبائلی 'نالاں'


فائل فوٹو
فائل فوٹو

قبائلی رہنما نثار علی خان کہتے ہیں کہ جو قبائل افغانستان نقل مکانی کر گئے تھے ان کی واپسی کے لیے بھی مناسب اقدام نہیں کیے گئے ہیں

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل سے عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والوں کی واپسی کا سلسلہ تو شروع ہے لیکن سست روی کی وجہ سے بہت سے قبائلیوں میں تشویش پائی جاتی ہےا ور ان کا مطالبہ ہے کہ ان کی اپنے آبائی علاقوں میں فوری واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

جون 2014ء میں فوج نے شدت پسندوں کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے شمالی وزیرستان میں فوج نے آپریشن ضرب عضب شروع کیا تھا جس کی وجہ سے یہاں سے لاکھوں افراد نقکل مکانی پر مجبور ہوئے جن کی اکثریت ملحقہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں عارضی طور پر آباد ہوئی جب کہ ہزاروں افراد سرحد پار افغانستان بھی نقل مکانی کر گئے تھے۔

تحصیل دتہ خیل سے نقل مکانی کرنے والے اکثر قبائلی ضلع بنوں میں قائم عارضی کیمپ میں مقیم ہیں۔ واپسی میں تاخیر پر یہ قبائل خاصے برہم ہیں اور انھوں نے متنبہ کیا کہ ہے کہ اگر ان کی واپسی کے لیے جلد انتظامات کو حتمی شکل نہ دی گئی تو وہ آئندہ ہفتے احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

دتہ خیل سے تعلق رکھنے والے قبائلی رہنما ملک غلام نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ لوگوں کے تحفظات ہیں اور خاص طور پر جن لوگوں کی وہاں زمینیں ہیں وہاں "اطلاعات کے مطابق مارکیٹیں بن رہی ہیں تو اس پر بھی یہ لوگ بہت پریشان ہیں۔"

دتہ خیل سے ملحقہ علاقے میران شاہ سے تعلق رکھنے والے قبائلی رہنما نثار علی خان کہتے ہیں کہ جو قبائل افغانستان نقل مکانی کر گئے تھے ان کی واپسی کے لیے بھی مناسب اقدام نہیں کیے گئے ہیں اور ان کا مطالبہ تھا کہ جیسے پاکستان کے دیگر علاقوں سے قبائلیوں کی واپسی کا عمل شروع کیا گیا ہے ویسے ان افراد کی واپسی کے لیے بھی انتظامات کیے جائیں۔

قبائلی علاقوں میں آفات سے نمٹنے کے ادارے "ایف ڈی ایم اے" کے سربراہ خالد خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اب تک نقل مکانی کرنے والے 80 فیصد افراد اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں اور ایسے لگ جنہوں نے بے گھر ہونے پر اپنی رجسٹریشن کروائی تھی انھیں واپسی کے لیے معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کامران آفریدی نے حال ہی میں وائس آف امریکہ کو بتایا تھا کہ افغانستان میں نقل مکانی کر جانے والوں کے اعدادوشمار جمع کیے جا رہے ہیں اور جیسے ہی ان کے کوائف کا اندراج مکمل ہوگا ان کی شمالی وزیرستان میں واپسی کا عمل شروع ہو جائے گا۔

XS
SM
MD
LG