رسائی کے لنکس

اعتماد کا فقدان تعلقات میں بڑی رکاوٹ: بھارت


اعتماد کا فقدان تعلقات میں بڑی رکاوٹ: بھارت
اعتماد کا فقدان تعلقات میں بڑی رکاوٹ: بھارت

بھارتی وزیرِاعظم من موہن سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان اعتماد کی کمی اِن کے باہمی تعلقات کی بحالی میں ایک بڑی رکاوٹ ہے لیکن اس فقدان کو دور کرنے کے لیے اہم سفارتی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

بھارت میں کانگرس پارٹی کی سربراہی میں قائم مخلوط حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پرپیر کے روز بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیرِاعظم من موہن سنگھ نے اس امید کا اظہار کیا کہ اعتماد سازی کایہ عمل آگے بڑھے گا۔

ان کے بقول بھارت اپنے ہمسایہ ممالک، جن میں پاکستان سرِفہرست ہے، کے ساتھ بہترین تعلقات کی غیر موجودگی میں اپنی ترقیاتی استعداد سے بھرپورفائدہ نہیں اٹھا سکتا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان عبدالباسط نے بھی کہا ہے کہ اعتماد کی کمی کو دور کرنے کی ضرورت ہے اور دونوں ملکوں کو باہمی اعتماد کو فروغ دینے کے لیے ایک ٹھوس بنیاد رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت اور پاکستان کے عوام ایک پرامن او رخوشحال زندگی گزارسکیں۔

ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسی مقصد کے حصول کے لیے پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کا منتظر ہے تاکہ تنازعات اور کشیدگی سے پاک دوطرفہ تعلقات قائم کیے جاسکیں۔

دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات 2008ء کے اواخر میں اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب ممبئی شہر کے مختلف مقامات پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری بھارت نے پاکستان سے تعلق رکھنے والی شدت پسند تنظیم لشکرِطیبہ پر عائد کی اور پاکستان کے ساتھ 2004ء میں شروع کیے گئے جامعہ امن مذاکرات کو معطل کر دیا ۔

بھارت کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل اس وقت تک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک پاکستان اپنی سر زمین پر موجود دہشت گردانہ عناصر کے خلاف سخت کارروائی نہیں کرتا جب کہ پاکستان نے بارہا اس امر کا اظہار کیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے اور ممبئی حملوں کے مجرمان کو سزا دلوانے کے لیے ہر ممکن تعاون کر ے گا۔

عبدالباسط (فائل فوٹو)
عبدالباسط (فائل فوٹو)

وزیرِاعظم من موہن سنگھ نے یہ مطالبہ پیر کو دہراتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل پر بات چیت کرنے کا خواہاں ہے لیکن اس سے پہلے پاکستان کو اس بات کی یقین دہانی کرانی پڑے گی کہ اس کی سر زمین بھارت کے خلاف استعمال نہیں کی جائے گی۔

بھارتی وزیرِاعظم من موہن سنگھ اور ان کے پاکستانی ہم منصب یوسف رضا گیلانی کے درمیان گذشتہ ماہ بھوٹان میں ہونے والی سارک سربراہ کانفرنس کے دوران کی گئی ایک ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مذاکراتی عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا ۔

اس حوالے سے ایک اہم پیش رفت اس وقت سامنے ائی جب رواں ماہ پاکستانی اور بھارتی وزراء خارجہ نے باضابطہ اعلان کیا کہ وہ 15 جولائی کو اسلام آباد میں ملاقات کریں گے۔

XS
SM
MD
LG