رسائی کے لنکس

کابل حملے پر وزیر اعظم سے منسوب بیان بے بنیاد ہے: ترجمان


ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نے اس بارے میں کسی صحافی سے کوئی بات نہیں کی بلکہ اس کے برعکس شاہد خاقان عباسی نے بارہا یہ کہا کہ پاکستان میں حملوں کی منصوبہ بندی سرحد پار سے ہوتی ہے

پاکستان کے وزیر اعظم کے ترجمان نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ کابل میں حالیہ حملے میں پاکستان سے کسی کے ملوث ہونے کے امکان کے بارے میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے منسوب بیان قطعی بے بنیاد ہے۔

ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نے اس بارے میں کسی صحافی سے کوئی بات نہیں کی بلکہ اس کے برعکس شاہد خاقان عباسی نے بارہا یہ کہا کہ پاکستان میں حملوں کی منصوبہ بندی سرحد پار سے ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ اخبار ’فائننشل ٹائمز‘ نے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے انٹرویو کی بنیاد پر اپنی خبر میں کہا تھا کہ پاکستان کا یہ اصرار ہے کہ اس نے افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں دہشت گردو گروپوں بشمول حقانی نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کیے ہیں۔

اخبار کے مطابق، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مئی میں کابل میں ہونے والے حملے میں ممکن ہے کہ خودکش حملہ آور پاکستان سے کابل گئے ہوں۔

’فائننشل ٹائمز‘ کے مطابق، شاہد خاقان عباسی نے کہا ہےکہ ’’مجھے تمام تفصیلات کا علم نہیں، لیکن یوں لگتا ہے کہ تین یا چار لوگوں نے سرحد عبور کی‘‘۔

کابل کے ایک حساس سفارتی علاقے میں مئی میں ہونے والے خودکش حملے میں کم از کم 90 افراد مارے گئے تھے۔

اخبار ’فائننشل ٹائمز‘ کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاک افغان سرحد سے ملحق قبائلی علاقوں میں پاکستان کے 250,000 فوجی لڑ رہے ہیں۔ ’’لیکن پورے علاقے پر ہمارا کنٹرول نہیں ہے اور دہشت گرد اکثر سرحد پار سے آکر ہمارے لوگوں پر حملہ کرتے ہیں۔ اگر افغان فوج اُنھیں کنٹرول نہیں کر سکتی اور امریکی فورسز اُنھیں کنٹرول نہیں سکتیں تو ہمیں کیا کرنا چاہیئے۔‘‘

XS
SM
MD
LG