رسائی کے لنکس

گوجرانوالہ: بیٹی کو 'قتل' کرنے والی ماں گرفتار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مقدس کی ماں اور بھائی جو کہ اس کی شادی کے بعد سے اس سے ناراض تھے، اسے بہلا پھسلا کر اپنے گھر لے گئے جہاں انھوں نے مبینہ طور پر چھری سے گلا کاٹ کر اسے قتل کر دیا۔

پاکستان میں اپنی حاملہ بیٹی کو مبینہ طور پر قتل کرنے والی خاتون کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

جمعرات کو گنجان آباد صوبہ پنجاب کے ضلع گوجرانولہ میں ایک ماں نے اپنے بیٹے ساتھ مل کر پسند کی شادی کرنے والی اپنی بیٹی کو قتل کر دیا تھا اور واردات کے بعد ملزمان فرار تھے۔

گاؤں بٹرانوالی سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ مقدس بی بی نے تین سال قبل اپنے خاندان کی مرضی کے خلاف محمد توفیق نامی شخص سے شادی کی تھی اور اس کی ایک دس ماہ کی بیٹی بھی تھی جب کہ وہ دوبارہ امید سے تھی۔

مقدس کی ماں اور بھائی جو کہ اس کی شادی کے بعد سے اس سے ناراض تھے جمعرات کو اسے بہلا پھسلا کر اپنے گھر لے گئے جہاں انھوں نے مبینہ طور پر چھری سے گلا کاٹ کر اسے قتل کر دیا۔

مقتولہ کے شوہر نے اس واقعے کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا اور پولیس نے اس کی تفتیش شروع کر رکھی ہے۔

پاکستان میں خواتین پر تشدد یا غیرت کے نام پر انھیں قتل کرنے کے واقعات کوئی غیرمعمولی بات نہیں لیکن خاص طور پر حالیہ ہفتوں میں ایسے واقعات کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رواں ماہ لاہور میں ایک ماں نے پسند کی شادی کرنے والی اپنی بیٹی کو زندہ جلا دیا تھا اور اس واقعے کی خبر منظر عام پر آتے ہی پورے ملک میں اس کے خلاف غم و غصے کے لہر دوڑ گئی تھی۔

گزشتہ اتوار کو سیالکوٹ میں ایک بھائی نے پسند کی شادی کے لیے اصرار کرنے والے اپنی بہن کو قتل کر دیا تھا۔

XS
SM
MD
LG