رسائی کے لنکس

دہشت گردوں پر زمین تنگ کردیں گے، نواز شریف


اپنے خطاب میں میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد اپنے انفراسٹرکچر اور پناہ گاہوں سے محروم ہونے کے بعد تعلیمی اداروں، تفریحی مراکز اور عوامی مقامات جیسے سافٹ ٹارگیٹس کو نشانہ بنا کر قوم کے عزم کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

پاکستان کے وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت شدت پسندی کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی اور پاکستان کی سرزمین دہشت گردوں کے لیے تنگ کردی جائے گی۔

پیر کی شب ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں پر واضح کردیا گیا ہے کہ وہ دہشت گردوں اور ان کے تمام سرپرستوں اور سہولت کاروں کو کیفرِ کردار تک پہنچائیں۔

وزیرِاعظم نے اپنا یہ خطاب اتوار کو لاہور کے ایک تفریحی مرکز 'گلشنِ اقبال پارک' میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد کیا ہے جس میں 70 سے زائد افراد ہلاک اور لگ بھگ 300 زخمی ہوگئے تھے۔

اپنے خطاب میں میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ لاہور سانحے پر پوری قوم کا دل زخمی ہے۔ ان کے بقول دہشت گرد اپنے انفراسٹرکچر اور پناہ گاہوں سے محروم ہونے کے بعد تعلیمی اداروں، تفریحی مراکز اور عوامی مقامات جیسے سافٹ ٹارگیٹس کو نشانہ بنا کر قوم کے عزم کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ لاہور حملے کے بعد تجدیدِ عہد کے لیے قوم سے خطاب کر رہے ہیں اور عوام کو یہ یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ان کی حکومت دہشت گردوں کا مقابلہ جاری رکھے گی اور انہیں دوبارہ سر اٹھانے نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ جون 2013ء میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ان کی حکومت نے قیامِ امن کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے تک ان کا مشن جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی "دہشت گردی کا حساب چکایا جارہا ہے اور آخری قسط چکانے تک" وہ چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

اپنے خطاب میں میاں نواز شریف نے گزشتہ حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 13 برسوں کے دوران کسی نے بھی دہشت گردی کے ناسور کی آنکھوں میں آنکھیں نہیں ڈالیں اور اس کے مقابلے کے لیے اقدامات نہیں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی اور سازشوں کے باوجود پاکستان مسلسل آگے بڑھ رہا ہے اور قوم کے عزم میں کوئی کمزوری نہیں آئی۔

وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے کہا کہ اسلام امن، اخوت اور محبت کا دین ہے جس نے ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ اور رسول کے نام پر لاقانونیت، جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کسی صورت قابلِ قبول نہیں اور اس ضمن میں روا رکھی جانے والی نرمی کو حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔

اتوار کو سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے الزام میں پھانسی چڑھنے والے ممتاز قادری کے چہلم کے شرکا نے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران توڑ پھوڑ کی تھی جن کے خلاف موثر کارروائی نہ کرنے پر کئی حلقے حکومت اور سکیورٹی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

راولپنڈی میں ہونے والے ممتاز قادری کے چہلم کی مرکزی تقریب کے شرکا نے اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کیا تھا اور اب بھی ہزاروں افراد احتجاجاً اسلام آباد کے ریڈ زون میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

اپنے خطاب میں وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے اور اشتعال پھیلانے، نفرتوں کی آگ بھڑکانے، فرقہ واریت کو ہوا دینے اور عوام کی زندگیوں کو مشکل بنانے والوں کو ضرور انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی حالیہ لہر ایک عالمی چیلنج بن چکی ہے جس نے انقرہ، استنبول، پیرس اور برسلز کو بھی نشانہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپریشن ضربِ عضب کے نتیجے میں پاکستان میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور ان کی حکومت اور سکیورٹی ادارے کسی صورت انہیں دوبارہ سر نہیں اٹھانے دیں گے۔

وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ حالیہ مشکلات اور دہشت گردی کے واقعات قوم کے عزم کو نہ کمزور کریں گے نہ اسے ترقی اور خوش حالی کی راہ سے ہٹانے میں کامیاب ہوں گے۔

وزیرِاعظم نے لاہور حملے کے متاثرین کے ساتھ اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پنجاب حکومت کو زخمیوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

XS
SM
MD
LG