رسائی کے لنکس

عوام کو سفری ضروریات کے سلسلے میں سی این جی بسوں کا منصوبہ


عوام کو سفری ضروریات کے سلسلے میں سی این جی بسوں کا منصوبہ
عوام کو سفری ضروریات کے سلسلے میں سی این جی بسوں کا منصوبہ

ملک میں ٹرانسپورٹ کی کمی اور بڑھتے ہوئے مسائل کے تناظر میں حکومت پاکستان نے ارجنٹائن کے ساتھ مل کر دس بڑے شہروں میں سی این جی سٹیشنر کے قیام کا منصوبہ تیز کردیا ہے۔

اس سلسلے میں جمعے کے روز وزارت ماحولیات میں ایک اجلاس کے بعد وائس امریکہ سے انٹرویو میں ENERCONکے سربراہ فرید اللہ نے کہاکہ تقریباً سات لاکھ ڈالر کے اس منصوبے کے تحت کراچی میں پہلے ہی سٹیشن قائم ہے جب کہ باقی بڑے شہروں میں کل 40سٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

انھوں نے بتایا کہ یہ سٹیشن تقریباً آٹھ ہزار سی این جی بسوں کو ایندھن فراہم کریں گے اور یہ ٹرانسپورٹ مسافروں کی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ انھیں سفر کی نسبتاً سستی سہولتیں فراہم کرے گی۔ فرید اللہ نے بتایا کہ یہ پروگرام حکومت کی طرف سے شروع کیے گئے صاف توانائی کے وسیع منصوبے کا حصہ ہے۔

ارجنٹائن جو پاکستان کے بعد کمپریسڈ نیچرل گیس یعنی CNGاستعمال کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے ،سٹیشنز لگانے میں پاکستان کو تکنیکی مہارت دے گا جب کہ سرمایہ کاری حکومت پاکستان اور نجی شعبے کی ہوگی ۔ پاکستان توانائی کے شدید بحران کا شکار ہے جس کے باعث پہلے سے موجود سی این جی سٹیشنوں کو گیس کی عدم دستیابی کا سامنا ہے اور صارفین مشکل کا شکار ہیں۔

ایسی صورتحال میں نئے سی این جی سٹیشن کی طرح کام کریں گے اس بارے میں ENERCONکے چیئرمین نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے سی این جی کی ضرورت کل کھپت کا صرف پانچ فیصد ہے اور منصوبے پر عمل درآمد کے اس تجزئیے کے ساتھ کہا جارہا ہے کہ علاقوں میں گیس کی کمی نہ ہو۔

اجلاس میں موجود ارجنٹائن کے سفیر Rodolfo Martin Saraviaنے کہا پاکستان کی دس کروڑ سے زائد آبادی کا انحصار پبلک ٹرانسپورٹ پر ہے جن کے مسائل کا اندازہ ان دنوں نرخوں کے معاملے پر ہونے والے احتجاج سے لگایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ارجنٹائن اپنی مہارت سے پاکستان کو ان مسائل پر قابو پانے اور فضائی آلودگی کو کم کرنے میں مدد دے گا

XS
SM
MD
LG