رسائی کے لنکس

ْفیشن کی دنیا میں نسلی تعصب کم ہوا ہے'


نومی کیمبل انڈسٹری میں نسلی امتیاز اور امتیازی سلوک کے خلاف بھی آواز اٹھاتی رہی ہیں۔

نومی کیمبل فیشن انڈسٹری کی دنیا کا ایک بڑا نام اور جانا پہچانا چہرہ ہیں جو بغیر کسی مصلحت اور لگی لپٹی کے اپنے خیالات کے اظہار کے لیے شہرت رکھتی ہیں۔

وہ انڈسٹری میں نسلی امتیاز اور امتیازی سلوک کے خلاف بھی آواز اٹھاتی رہی ہیں۔

نومی کیمبل کہتی ہیں کہ فیشن انڈسٹری میں نسلی امتیاز نہ برتنے سے متعلق مثبت تبدیلی آئی ہے لیکن اسے کیٹ واک کے کسی ٹرینڈ کی طرح ٹریٹ نہیں کیا جانا چاہئے۔

'فرنچ ووگ'، 'امریکن ووگ' اور 'ٹائم' میگزین کے ٹائٹل کور پر آنے والی پہلی سیاہ فام ماڈل 49 سالہ نومی کیمبل 33 سال سے فیشن کی دنیا میں ہیں اور ہر اتار چڑھاؤ سے گزر کر سپر ماڈل کے درجے تک پہنچی ہیں۔

ایک انٹرویو میں جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ اس عرصے کے دوران فیشن انڈسٹری کتنی تبدیل ہوئی تو نومی کیمبل نے کہا کہ بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں لیکن سب سے اہم تبدیلی نسلی تعصب میں کمی ہے۔ لیکن اس کا برقرار رہنا بہت ضروری ہے۔ یہ نہ ہو کہ لوگ اسے بھی سیزن کے کپڑوں یا کیٹ واک کے ٹرینڈ کے طور پر لیں اور پھر نسلی امتیاز سر اٹھانے لگے۔

پانچ سو سے زائد میگزین کورز کی زینت بننے والی نومی کیمبل نے برٹش ووگ میگزین کے لیے لکھے آرٹیکل میں کہا کہ اب جا کر میں اپنی رنگت اور جیسی میں ہوں اس بارے میں خود کو مطمئن محسوس کرتی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر 'میں ماڈل ہوں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں مطمئن بھی ہوں۔ مجھے بھی عام خواتین کی طرح اپنے پہناوے اور میں کیسی نظر آتی ہوں، اس کا خیال رہتا ہے اور میں باہر جاتے ہوئے یہ خیال رکھتی ہوں کہ جو پہنوں وہ مجھ پر سوٹ بھی کرے۔'

فیشن کی دنیا سے باہر نومی فلاحی کاموں میں بھی پیش پیش رہتی ہیں۔ انھوں نے 2005ء میں فیشن فار ریلیف کے تحت سمندری طوفان 'کترینا' اور جایان کے متاثرین کے لیے مختلف شوز کیے تھے۔

یہ شوز انہوں نے جنوبی افریقہ کے آنجہانی صدر نیلسن مینڈیلا کے ساتھ مل کر کیے جو نومی کیمل کو اپنی اعزازی پوتی کہا کرتے تھے۔

XS
SM
MD
LG