رسائی کے لنکس

اقتصادی امور پاک امریکہ تعلقات کا ’بنیادی ستون‘ ہیں: سرتاج عزیز


اُنھوں نے کہا ہے کہ باہمی تجارت کو اس لیے تیزی سے بڑھانے کی ضرورت ہے، کیونکہ گذشتہ پانچ برسوں سے یہ چھ ارب ڈالر کی سطح پر رُکی ہوئی ہے

قومی سلامتی اور امور خارجہ پر وزیر اعظم کے خصوصی مشیر، سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ اقتصادی امور پاکستان امریکہ کے نئے تعلقات کا بنیادی ستون ہیں، اور اُس امید کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف کے حالیہ دورہٴامریکہ کے بعد اِن تعلقات کو فروغ ملے گا، جو بات پاکستان کے لیے بڑی اہمیت کی حامل ہے۔

اُنھوں نے یہ بات جمعے کو ’وائس آف امریکہ‘کی ’ڈیوا سروس‘ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ اپنی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں میں وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان کو امداد کی اتنی ضرورت نہیں، جتنی تجارت کی ہے، کیونکہ ہم امداد کم کرکے اپنے پاؤں پر خود کھڑا ہونا چاہتے ہیں۔

سرتاج عزیز - ڈیوا ریڈیوانٹرویو - English
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:06 0:00


اُنھوں نے کہا کہ تجارت بڑھانے کی ضرورت اس لیے ہے، کیونکہ پاکستان و امریکہ کی تجارت گذشتہ پانچ برسوں سے چھ ارب ڈالر پر رُکی ہوئی ہے، جسے تیزی سے بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ اِس بات کی کوشش کی جانی چاہیئے کہ اگلے پانچ سال کے اندر پاک امریکہ تجارت کی سطح دوگنی ہوکر 12 ارب ڈالر تک پہنچ جائے۔

اِس ضمن میں امریکہ کی طرف سے اتفاقِ رائے کا ذکر کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے یہ بات کہی گئی کہ امریکہ کی تجارت پر مامور کمیٹی اس مقصد کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بات چیت کرے گی کہ کس طریقے سے یہ مقصد حاصل کیا جاسکتا ہے۔

سرتاج عزیز - ڈیوا ریڈیو انٹرویو
please wait

No media source currently available

0:00 0:01:31 0:00


اُنھوں نے کہا کہ دوسرا اہم پہلو امریکہ کی طرف سے پاکستان میں سرمایہ کاری کا ہے۔

اس حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے جون میں دبئی میں ایک کانفرنس منعقد ہو چکی ہے، جب کہ اس کا اگلا اجلاس اسلام آباد میں ہونے والا ہے۔


وزیر اعظم نواز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ امریکی سرمایہ کاروں کو اس بات پر قائل کیا جائے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں۔ اُن کے بقول، اس ضمن میں مثبت ردِ عمل سامنے آیا۔

سرتاج عزیر نے بتایا کہ دوسرے کا تیسرا مقصد سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلقات کو تقویت دینا تھا، اور یہ کہ، ’اس پر بھی دورہٴ امریکہ کےدوران ایک نئے سمجھوتے پر دستخط ہوئے‘۔

اُنھوں نے اِس امید کا اظہار کیا کہ اُن کے خیال میں مجموعی طور پر پاکستان اور امریکہ کے اقتصادی تعلقات کے فروغ میں پیش رفت سامنے آنے کا امکان ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات کی مزید بہتری میں ایک اہم کردار ادا کریں گے۔
XS
SM
MD
LG