رسائی کے لنکس

 سعودی عرب کا فلسطینی امدادی ادارے کے لیے چار کروڑ ڈالر عطیےکا اعلان


یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی,فائل فوٹو
یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی,فائل فوٹو
  • سعودی عرب نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی، UNRWA کو چارکروڑ ڈالر کا عطیہ دے گا۔
  • ادارے کو فنڈنگ میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں اور اسرائیل کی زیر قیادت اپنے خاتمے کے مطالبوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
  • کے ایس ریلیف نے ایک بیان میں کہا، " اس فنڈنگ سے ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کھانا اور 20 ہزار خاندانوں کے لیے خیمے فراہم ہوں گے۔"

سعودی عرب نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ فلسطینی مہاجرین کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی، UNRWA کو چار کروڑ ڈالر کا عطیہ دے گا، جسے فنڈنگ میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں اور اسرائیل کی زیر قیادت اپنے خاتمے کے مطالبوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

سعودی عرب کے، کنگ سلمان ریلیف (KSrelief) نے کہا ہے کہ ،”یہ فنڈز غزہ کی پٹی میں UNRWA کی انسانی امداد کی کوششوں” میں مدد کریں گے، جہاں پانچ ماہ سے زیادہ عرصے سے اسرائیل اور حماس کی جنگ جاری ہے۔

کے ایس ریلیف نے ایک بیان میں کہا، " اس فنڈنگ سے ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگوں کو کھانا اور 20 ہزار خاندانوں کے لیے خیمے فراہم ہوں گے۔"

کے ایس ریلیف کے ٹرک 29 نومبر 2023 کو غزہ کی پٹی کے لیے امداد کے ساتھ رفح کراسنگ عبور کرنے کی تیاری کر رہے ہیں فوٹو اے پی
کے ایس ریلیف کے ٹرک 29 نومبر 2023 کو غزہ کی پٹی کے لیے امداد کے ساتھ رفح کراسنگ عبور کرنے کی تیاری کر رہے ہیں فوٹو اے پی

1949 میں فلسطینیوں کے لیے قائم کیا گیا اقوام متحدہ کا امدادی ادارہ اس وقت سخت انکوائری کی زد میں آ گیا جب اسرائیل نے اس کے تقریباً ایک درجن ملازمین پر سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔

امریکہ نے، جو یو این آر ڈبلیو اے کا سب سے بڑا عطیہ دہندہ ہے، اور اسے سالانہ تین سے چار کروڑ ڈالر فراہم کرتا ہے، ان الزامات کے بعد ایک درجن سے زیادہ ملکوں کے ساتھ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی( UNWRA )کی اپنی فنڈنگ جنوری میں معطل کر دی تھی۔

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اسے الزامات کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔

اقوام متحدہ نے ان دعوؤں کی اندرونی اور آزاد تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

کے ایس ریلیف کے سربراہ عبداللہ الربیعہ نے کہا، "غزہ میں لوگوں کی اشد ضرورتوں کو پورا کرنا انتہائی اہم ہے۔"

کے ایس ریلیف کے سربراہ عبداللہ ال ربیعہ ، فائل فوٹو
کے ایس ریلیف کے سربراہ عبداللہ ال ربیعہ ، فائل فوٹو

یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا کہ یہ عطیہ "اس یکجہتی کی کا عکاس ہے جو مملکت نے ہمیشہ فلسطینیوں کو دکھائی ہے"۔

یو این آر ڈبلیو اے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تقریباً 30,000 افراد کو ملازمت دیتا ہے جن میں غزہ اور پڑوسی ملکوں اردن، لبنان اور شام میں 13ہزار افراد شامل ہیں۔

اقوام متحدہ اور دوسرے انسانی مشنز کے ایک تجربہ کار، لازارینی نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ اسرائیل کا مقصد غزہ میں امدادی سرگرمیوں اور تعلیم کے لیے کوشاں سب سے نمایاں ادارے "UNRWA" کو تباہ کرنا ہے۔

فلسطینیوں کے لیے حالیہ ہفتوں میں انسانی امداد کی کوششوں میں اضافہ ہوا ہے، جن میں فضائی ذریعے سے امداد کی ترسیل اور قبرص سے انسانی ہمدردی کے ایک بحری راستے کا آغاز شامل ہے۔ لیکن اقوام متحدہ اور دوسرے امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ یہ کوششیں غزہ میں اشد ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔

امریکہ نے کہا ہے کہ وہ فنڈنگ کی بحالی پر غور کرنے سے پہلے اس انکوائری کے نتائج اور اصلاح کے لیے اٹھائے گئے اقدامات دیکھنا چاہتا ہے۔

اگر تعطل ختم کر دیا جائے تو بھی، ایجنسی کو پہلے سے مختص فنڈز میں سے بچے ہوئے صرف 3 لاکھ ڈالر جاری کیے جائیں گے۔ مزید کسی بھی چیز کے لیے کانگریس کی منظوری درکار ہو گی۔

کانگریس میں UNRWA کی فنڈنگ کی دو جماعتی مخالفت سے یہ امکان نظر نہیں آتا کہ امریکہ جلد کسی وقت باقاعدہ عطیات بحال کر دے گا، اس کے باوجود کہ سویڈن اور کینیڈا جیسے ملکوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے عطیات بحال کر دیں گے۔

اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG