رسائی کے لنکس

دہشت گردی کی سازش، ملزم کا اقبالِ جرم سے انکار


برطانیہ سے ملک بدری کے بعد پچھلے ہفتے اُنھیں نیو یارک کے شہر بروکلین لایا گیا ہے۔ جج نےحکم صادر کیا کہ اُنھیں کم از کم مارچ میں ہونے والی اگلی سماعت تک اِسی جیل میں رکھا جائے

پیر کے روز ایک پاکستانی شخص نے عدالت میں اقبال ِجرم سے انکار کیا۔

اُن پر الزام ہے کہ وہ القاعدہ کی اُس سازش میں شریک تھا جس میں نیو یارک اور انگلینڈ کے شہر مانچیسٹر میں دہشت گرد دھماکے کرکے تباہی پھیلانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔


عابد نصیر نے یہ مؤقف نیویارک کے بروکلین علاقے میں واقع ایک امریکی وفاقی عدالت کے سامنے دیے گئے ایک بیان میں اختیار کیا۔

برطانیہ سے ملک بدری کے بعد پچھلے ہفتے اُنھیں وہاں لایا گیا ہے۔ جج نےحکم صادر کیا کہ اُنھیں کم از کم مارچ میں ہونے والی اگلی سماعت تک اِسی جیل میں رکھا جائے۔

انسانی حقوق کی یورپی عدلت نے اُن کی امریکہ بدری کے احکامات کے خلاف دائراپیل کو مسترد کردیا تھا۔

نصیر نے دلیل پیش کی تھی کہ اُن کو ڈر ہے کہ اُنھیں واپس پاکستان بھیجا جائے گا، جہاں اُنھیں اذیت دی جاسکتی ہے۔

نصیر کے خلاف مانچیسٹر اور نیو یارک کے سٹی سب وے میں بم دھماکے کی سازش کے دو مختلف الزامات عائد ہیں۔

مبینہ طور پر یہ دھماکے اُس وقت کیے جانے تھے جب وہاں لوگوں کی بھیڑ ہو، تاکہ زیادہ سے زیادہ ہلاکتیں واقع ہوں۔


شریک ملزم، ادیس میدونجانن اِس سازش میں ملوث ہونےکی پاداش میں پہلے ہی قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ سزا کی صورت میں، نصیرکو بھی جیل کی سزا جھیلنی پڑے گی۔
XS
SM
MD
LG