رسائی کے لنکس

گوگل اور یاہو نیٹ ورکس کے ڈیٹا تک رسائی: رپورٹ


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاسوسی کے ادارے اس تمام ڈیٹا کی ترسیل کی نقل تیار کر سکتے ہیں، جس میں متن، آڈیو اور وڈیو فائلیں شامل ہیں

امریکہ کی نیشنل سکیورٹی ایجنسی (این ایس اے) کو نئے الزامات کا سامنا ہے جن کے مطابق، ادارہ خفیہ طور پر انٹرنیٹ کی بڑی کمپنیوں ’گوگل‘ اور ’یاہو‘ کے زیر استعمال مراسلاتی نیٹ ورکس میں داخل ہوتا رہا، جِن کے ذریعے دنیا بھر کو ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے۔

بدھ کو ’دِی واشنگٹن پوسٹ‘ میں شائع ہونےو الی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اخبار کو این ایس اے کے اس خفیہ پروگرام کا علم ادارے کے ایک سابق اہل کار، ایڈورڈ سنوڈن کی طرف سے دستاویزات کے انکشاف اور ’باخبر عہدے داروں‘ کے ساتھ کیے گئے انٹرویوز سے ہوا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ این ایس اے اور اس کے مساوی برطانوی ادارے ’جی سی ایچ کیو‘ کی طرف سے چلائے جانے والے ’مسکیولر‘ نامی پراجیکٹ سے ہوا، جو گوگل اور یاہو کے زیر استعمال عالمی تنصیبات کی فائبر آپٹکس کی کیبلز کی نگرانی کرتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاسوسی کے ادارے اس تمام ڈیٹا کی ترسیل کی نقل تیار کر سکتے ہیں، جس میں متن، آڈیو اور وڈیو فائلیں شامل ہیں۔


گوگل اور یاہو نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنھوں نے اپنے ذرائع رسل و رسائل کے لنکس کی مبینہ نقل کی کسی کو اجازت نہیں دی۔

این ایس اے پہلے ہی انٹرنیٹ کی امریکی کمپنیوں، جن میں گوگل اور یاہو شامل ہیں، سے ڈیٹا کے حصول کی درخواستیں کر چکا ہے، جس سلسلے میں ’پرزم‘ نامی پروگرام کے لیے، باقاعدہ عدالتی احکامات حاصل کیے گئے ہیں۔

این ایس اے کے سربراہ، کیتھ الیزینڈر نے بدھ کو کہا کہ جاسوسی کا ادارہ گوگل اور یاہو کے ’سرورز‘ میں داخل نہیں ہوتا۔ واشنگٹن میں ہونے والے ایک اجلاس میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ این ایس اے ’عدالتی حکم نامے‘ کے ذریعے ڈیٹا تک رسائی حاصل کرتا ہے۔

’دِی واشنگٹن پوسٹ‘ نے کہا ہے کہ امریکہ میں عدالی حکم نامے کے بغیر کمپنیوں کے نیٹ ورکس میں گھسنا خلاف قانون ہے۔ تاہم، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ این ایس اے اِن نیٹ ورکس کے بیرون ملک نیٹ ورکس کے حصوں کی نگرانی کرتا رہا ہے، جہاں اُسےکم نظرداری اور برائے نام ممانعت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نو جنوری 2013ء کی ایک خفیہ ترین دستاویز سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ این ایس اے نے اس سے گذشتہ 30دِٕنوں کے دوران، گوگل اور یاہو کے ڈیٹا کی 18 کروڑ 10 لاکھ فائلیں جمع کیں، جنھیں واشنگٹن کے قریب ادارے کے ہیڈکوارٹرز روانہ کیا گیا۔
XS
SM
MD
LG