رسائی کے لنکس

پاکستان کی آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر اقتصادی اصلاحات کے حامی ہیں: امریکہ


امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان اقتصادی استحکام کے لیے آئی ایم ایف اور دوسرے مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر میکرو اکنامک اصلاحات پر کام جاری رکھے۔

محکمۂ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بدھ کو بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان کی حکومت کے لیے معیشت کا طویل المدتی استحکام اہم ہے۔

ترجمان سے سوال پوچھا گیا کہ امریکہ کا تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کے عالمی مالیاتی ادارے کو لکھے گئے خط میں آئی ایم ایف پروگرام کو ملک میں سیاسی استحکام سے منسلک کرنے پر کیا مؤقف ہے۔

سوال کے جواب میں محکمۂ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ قرضوں اور بین الاقوامی مالی امداد کے چکر سے آزاد ہونے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت کو فوری طور پر معاشی صورتِ حال کو ترجیح دینی چاہیے کیوں کہ آئندہ کئی ماہ کی پالیسیاں پاکستانیوں کے لیے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہوں گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان پر زور دیتا ہے کہ وہ آئی ایم ایف اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ میکرو اکنامک اصلاحات کے لیے کام جاری رکھے۔

واضح رہے کہ تحریکِ انصاف کا الزام ہے کہ آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات میں اس کے خلاف دھاندلی کی گئی۔ جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط ارسال کیا ہے جس میں پاکستان کو فنڈ دینے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے لیے فنڈ کے پروگرام کو آگے بڑھانے سے قبل الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کی حمایت کی جائے۔

دریں اثنا، امریکی نیوز وبب سائٹ ’دی انٹرسیپٹ‘ نے رپورٹ دی ہے کہ کانگریس کے 31 اراکین نے صدر جو بائیڈن کی حکومت کو ایک خط میں زور دیا ہے کہ وہ آٹھ فروری کے انتخابی ماحول کا جائزہ لے۔

اس خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکہ پاکستان کے لیے اپنی امداد کو جمہوریت کے احترام سے منسلک کرے۔

XS
SM
MD
LG